ممبئی 20 فروری (یو این آئی) آج کے دور میں جہاں مس انڈیا کا خطاب جیتنے والی حسیناؤں کو فلموں میں کام کرنے کا موقع آسانی سے مل جاتا ہے، وہیں نوتن کو فلموں میں کام حاصل کرنے کے لئے بہت جدوجہد کرنی پڑی تھی چار جون 1936 کو ممبئی میں پیدا ہونے والی نوتن کا اصلی نام نوتن سمرتھ کو اداکاری کا فن وراثت میں ملا۔ان کی ماں شوبھنا سمرتھ جانی مانی فلم اداکارہ تھیں۔
بالی ووڈ میں ایسی شخصیتوں کی ایک طویل فہرست ہے جِن کے کارناموں کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے اور جِنھوں نے فلمی دنیا میں اپنا انمٹ نقش چھوڑا ہے۔
اِس طویل عرصے میں کیسے کیسے نامور فن کاروں نے، جِن میں ایکٹرز، ڈائریکٹرز، گلوکار، رائٹرز، شاعر اور موسیقار اور فلمی اسکرین پر اور اس کے پس پردہ کام کرنے والی سینکڑوں شخصیتیں شامل ہیں، اپنی لگن اور فنی جوہر سے بالی ووڈ کو وہ بلند مقام دیا جہاں اُسے ہم آج دیکھتے ہیں۔اِنہی میں ایک عظیم ایکٹریس نوتن بھی شامل ہیں۔
نوتن نے اپنی فطری اداکاری، سادگی اور مکالموں کی ادائیگی سے فلم دیکھنے والوں کو جِس طرح متاثر کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔
گھر میں فلمی ماحول ہونے کی وجہ سے نوتن اکثر اپنی ماں کے ساتھ شوٹنگ دیکھنے جایا کرتی تھیں۔اس وجہ سے ان کا رجحان بھی فلموں کی طرف ہو گیا اور وہ بھی اداکارہ بننے کے خواب دیکھنے لگیں۔نوتن نے بطور چائلڈا سٹار فلم ’نل دمينتي‘ سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔
اس درمیان نوتن نے آل انڈیا بیوٹی مقابلہ میں حصہ لیا جس میں وہ سرفہرست رہیں لیکن بالی ووڈ کے کسی تخلیق کار کی توجہ ان کی طرف نہیں گئی۔
انہیں 1950 میں آئی فلم ہماری بیٹی میں اداکاری کرنے کا موقع ملا جس کی ہدایت کار ان کی ماں شوبھنا سمرتھ تھیں۔
اس کے بعد انہوں نے’ہم لوگ، شيشم،نگينہ اور شباب جیسی کچھ فلموں میں اداکاری کی لیکن ان فلموں سے وہ کوئی خاص پہچان نہیں بنا سکیں جبکہ 1955 میں ریلیز فلم سيما میں اپنی بااثر اداکاری کے لیے نوتن کو اپنے فلمی کیریئر کا بہترین فلم اداکارہ کا ایوارڈ بھی حاصل ہوا۔