واشنگٹن ،صدر براک اوباما نے آج کہا کہ 2016 ء صدارتی انتخابی مہم کے دوران خواتین اور اقلیتوں سے منسوب ’’بیہودگی اور تخریبی‘‘ مہم اور تشددسے انہیں کافی صدمہ ہوا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ امریکی عوام اُن کے جانشین کے طور پر ڈونالڈ ٹرمپ کو منتخب نہیں کریں گے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ صدارتی امیدواروں کی طرف سے سامنے آنے والے ریمارکس کے ’’عالمی اثرات‘‘ مرتب ہورہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس پریس سکریٹری جوش ارنسٹ نے میڈیا کو بتایا کہ اندرون ملک سیاست دانوں کے مباحث کے عالمی اثرات مرتب ہورہے
ساتھ ہی صدر نے امریکی عوام کو یقین دلانا چاہا ہے کہ وہ نہیں مانتے کہ ٹرمپ صدر منتخب کئے جائیں گے۔ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انداز پر میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ارنسٹ نے کہا کہ اوباما نے عوام میں ایک دو موقعوں پر کہا ہے کہ انھیں نہیں لگتا کہ ٹرمپ صدر یا کمانڈر اِنچیف منتخب کئے جائیں گے۔
انھوں نے بظاہر 69 سالہ رئیل اسٹیٹ بزنسمین کی مخالف مسلم اور مخالف تارکین وطن لفاظی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’میرے خیال میں امریکی عوام سمجھتے ہیں کہ جب وہ کسی صدر کا انتخاب کررہے ہیں تو انھیں ایسے شخص کو منتخب کرنا چاہئے جو پابند ڈسپلن ہو اور جو سوجھ بوجھ اور دانشمندی کا حامل ہو، نیز یہ سمجھنے آمادہ ہو کہ اُن کے عوامی تبصروں کے نمایاں نتائج و عواقب برآمد ہوں گے۔ ارنسٹ نے کہا کہ اس بات سے انکار نہیں کہ انتخابی مہم کے دوران بہت گرما گرمی دیکھنے میں آرہی ہے کیونکہ صدر اور سیاسی لیڈر بننے کا خواہشمند ایک شخص کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے اور عوام کے جذبات کا استحصال کرنے کوشاں ہے۔