واشنگٹن: امریکی صدر براک اوباما نے پاکستان سے 2008 کے ممبئی اور 2016 کے پٹھان کوٹ حملے کے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہندوستانی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں دونوں رہنماؤں نے القاعدہ، داعش، جیش محمد، لشکر طیبہ، ڈی کمپنی و دیگر شدت پسند تنظیموں کے خلاف تعاون میں مزید مضبوطی لانے کے عزم کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی سے انسانیت کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پیرس سے لیکر پٹھان کوٹ اور برسلز سے لیکر کابل تک دہشت گرد حملوں کی مذمت کی۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مماثلت رکھنے والے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے پیچھے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ ان کے انفراسٹرکچر کو ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
خیال رہے کہ ہندوستانی وزیراعظم ان دنوں امریکی دورے پر ہیں جہاں انہیں کانگریس سے بھی خطاب کرنا ہے جبکہ امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد یہ اعلامیہ ان کی دورے پر پہلی کامیابی قرار دیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ 2005 میں گجرات فسادات کے بعد امریکا نے مودی کو ویزہ دینے سے انکار کیا تھا جو اس وقت ریاست کے وزیراعلیٰ تھے۔
امریکا پہلے ہی ہندوستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ ( این ایس جی) میں شمولیت کی حمایت کا اعلان کرچکا ہے۔