سعودی عرب نے 2 سال کے عرصے کے بعد خانہ کعبہ کے اطراف میں لگیں حفاظتی رکاوٹیں ہٹادیں، جس سے عازمین کو ایک بار پھر خانہ کعبہ کے قریب جانے اور اسے چھونے کی اجازت مل گئی۔
سعودی گزیٹ کی رپورٹ کے مطابق دونوں مقدس مساجد کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے سربراہ شیخ عبدالرحمٰن السودیس نے خانہ کعبہ کے اطراف سے حفاظتی رکاوٹیں ہٹانے کا اعلان کیا جس کے بعد خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے اس سلسلے میں شاہی حکم جاری کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نئے عمرہ سیزن کے آغاز کے ساتھ اٹھایا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ خانہ کعبہ کے ارد گرد کا حصہ مطاف جہاں زائرین سات بار طواف کرتے ہیں، میں یکم جولائی 2020 کو رکاوٹیں کھڑی کردی گئی تھیں۔
عالمی وبا کورونا وائرس کی روک تھام کے قومی مرکز کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے اس اقدام کا مقصد وبائی مرض کا پھیلاؤ روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا اور عازمین کے درمیانی سماجی فاصلہ یقینی بنانا تھا۔
ساتھ ہی حج اور عمرہ کے لیے آنے والے عازمین کے کعبہ اور حجر اسود کو چھونے یا بوسہ دینے پر بھی پابندی لگادی گئی تھی۔
عبدالرحمٰن السودیس نے کہا کہ یہ فیصلہ سعودی قیادت کی جانب سے مسجد الحرام آنے والے عازمین کو محفوظ ماحول میں ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے
انہوں نے کہا کہ جنرل پریزیڈینسی سعودی قیادت کی خواہشات کے مطابق عازمین کا استقبال کرنے اور تمام ضروری خدمات فراہم کرنے کے لیے مسجد الحرام میں کام کرنے والے تمام شعبوں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔
انہوں نے دونوں مقدس مساجد کی دیکھ بھال، توجہ اور مدد کے لیے شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔
دو مقدس مساجد کے امور کی جنرل پریزیڈنسی نے کہا کہ اس نے ہجوم کے انتظام کے منصوبوں کے مطابق، جلد از جلد خدمات فراہم کرنے کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہی، اور مکہ مکرمہ اور اس کے صحنوں میں عازمین کے لیے عمرہ آسانی اور سکون کے ساتھ ادا کرنے کے لیے مسجد الحرام کو تیار کردیا ہے۔