ممبئی: عرس البلاد ممبئی میں 9 اکتوبر عید میلاد النبیؐ کے موقع پر خلافت کمیٹی سمیت دیگر کمیٹیوں کی جانب سے نکالے جانے والے عظیم الشان جلوس کے پیش نظر پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے ہیں۔
پولیس نے اس سلسلہ میں جمعہ کے روز خلافت ہاؤس میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا، جس میں علما کرام اور کمیٹیوں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ دریں اثنا، پولیس نے جلوس کی تیاریوں سے متعلق جائزہ رپورٹ پیش کی اور کہا کہ کمیٹیاں اور شرکاء جلوس کے دوران نظم و نسق اور قانون کی پاسداری کریں۔
علما کرام نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ جلوس عید میلاد النبیؐ میں ڈی جے، ناچ گانے لہولعب اور غیر شرعی امور سے اجتناب کریں اور پولیس سے ہر ممکن تعاون کریں۔ علما کرام نے کہا کہ شاہراہوں پر پہنچنے کے بعد جلوس ختم کر دیا جائے تاکہ گاڑیوں اور شرکاء کا تسلسل برقرار رہے اور ٹریفک کا مسئلہ نہ رہے۔
وہیں، جلوس کے منتظم اور خلافت کمیٹی کے کارگزار صدر سرفراز آرزو نے کہا ہے کہ جلوس کے دوران جے جے، ناگپاڑہ اور بائیکلہ کی سڑکوں پر ٹریفک کو منتقل کرنے کے ساتھ ان سڑکوں کو بند کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو شرکاء جلوس میں موٹر سائیکل پر سوار ہونا چاہتے ہیں وہ اپنی موٹر سائیکلوں پر پرچم رسالت یا جھنڈا لگائیں تاکہ یہ نشاندہی ہو کہ یہ موٹر سائیکل جلوس میں شامل ہونے کی غرض سے آئی ہے، اس طرح دیگر موٹر سائیکلوں کو جلوس میں شامل ہونے سے روکا جا سکے گا۔
رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے کہا ہے کہ جلوس میں اگر کسی سے کوئی غلطی سرزد ہوتی ہے تو اس سے نرمی برتی جائے اور قانونی چارہ جوئی سے گریز کیا جائے کیونکہ اکثر بھیڑ بھاڑ کے دوران کچھ ناخوشگوار چیزیں ہو جاتی ہے۔ ممبئی امن کمیٹی صدر فرید شیخ نے کہا ہے کہ نوجوان جلوس میں باوضو شامل ہو کر نمازوں کی پابندی کریں اور غیر شرعی امور سے اجتناب کریں۔ اس اہم میٹنگ میں علما کرام اور عمائدین شہر نے پولیس کو جلوس کے دوران ہر ممکن تعاون کرنے کا یقین دلایا۔
دریں اثنا، ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے اجلاس کے دوران علما کرام کو یقین دلایا کہ جلوس محمدیؐ کے پیش نظر پولیس پوری طرح سے تیار ہے اور تمام اہلکاروں کے لئے ضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ مقامی سطح پر پولیس نے کمیٹیوں کی میٹنگ طلب کر کے ضروری انتظامات کئے گئے ہیں۔ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں اور حساس علاقوں میں ضروری حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔
پولیس نے جلوس کمیٹیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹرک اور ٹیمپو کے اوپری حصے میں نوجوانوں اور بچوں کو نہ بٹھائیں کیونکہ اس سے حادثہ ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ خیال رہے کہ ممبئی میں تقریبا 70 سے زائد مقامات پر جلوس محمدیؐ نکالا جاتا ہے جس میں سینٹرل، ویسٹرن اور نارتھ ریجن میں نکالے جانے والے جلوس شامل ہیں، جن میں بڑے پیمانے پر شرکا شامل ہوتے ہیں۔