سہارنپور : سہارنپور کے سابق ایم ایل سی اور کان کنی مافیا حاجی اقبال پر ایک لاکھ کا انعام ہے۔ میرٹھ زون کے اے ڈی جی راجیو سبھروال نے 50,000 روپے کا انعام بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیا ہے۔ سابق ایم ایل سی پر عصمت دری سمیت 35 مقدمات درج ہیں۔
ملزم گیارہ ماہ سے مفرور ہے۔ پولیس کی چھ ٹیمیں حاجی اقبال کو تلاش کر رہی ہیں۔ لیکن ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی۔ حالانکہ حاجی کا بھائی اور چار بیٹے جیل میں ہیں۔
حاجی اقبال اور ان کے بھائی سابق ایم ایل سی محمود علی اور چار بیٹوں عبدالواجد، جاوید، افضل، عالیشان کے خلاف ڈکیتی، بھتہ خوری، دھوکہ دہی، زبردستی زمین پر قبضہ، اغوا، عصمت دری سمیت کئی مقدمات درج ہیں۔یہ تمام افراد جیل میں ہیں، جبکہ حاجی اقبال گیارہ ماہ سے مفرور ہیں۔ ان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی چھ ٹیمیں مسلسل ان کے ٹھکانوں پر چھاپے مار رہی ہیں۔
عدالت نے سابق ایم ایل سی کو بھی مفرور قرار دیا ہے اور حاجی اقبال کی کروڑوں روپے کی جائیداد قرق کی گئی ہے۔چھ ماہ قبل سابق ڈی آئی جی نے مفرور حاجی اقبال پر پچاس ہزار روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ ایس ایس پی نے انعام میں اضافے کے لیے اعلیٰ حکام کو خط بھیجا تھا۔ میرٹھ زون کے اے ڈی جی راجیو سبھروال نے حاجی اقبال پر 50 ہزار روپے کا انعام بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی دو معاملوں میں عدالت کی ہدایت پر پولیس نے ان کے مکانات کو مہر بند کر دیا ہے۔ بعض املاک پر بلڈوزر بھی چل چکے ہیں۔ 13 مئی 2022 کو پولیس اسٹیشن بیہٹ اور سرویلنس ٹیم نے حاجی اقبال ولد عالیشان کو لجپت نگر دہلی سے گرفتار کیا۔ 26 مئی 2022 کو دوسرے ہسٹری شیٹر کے بیٹے جاوید کو گرفتار کیا گیا۔