مغربی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ اقتصادی مسائل و مشکلات کی بنا پر دس لاکھ غیر مزدور و محنت کش سعودی عرب سے واپس چلے گئے ہیں۔
برطانوی جریدے اکنامیسٹ کے حوالے سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سعودی کمپنیوں کی اقتصادی مشکلات منجملہ غیر ملکی مزدوروں کی تنخواہوں اور ٹیکسوں کی ادائیگی میں ناتوانی کی بنا پر سعودی عرب میں کام کرنے والے تقریبا دس لاکھ مزدور و محنت کش واپس چلے گئے ہیں۔
سعودی حکومت دو ہزار اٹھارہ کے آغاز سے ہر غیر ملکی مزدور سے اسّی سے ایک سو چھے ڈالر تک ماہانہ ٹیکس وصول کر رہی ہے جبکہ ان کے رہائشی جواز کی رقم میں بھی خاصا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کی بنا پر اس ملک میں غیر ملکی محنت کشوں کا کام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
سعودی عرب کی مشکلات کی دیگر وجوہات میں افراط زر کی شرح میں اضافے کے علاوہ سعودی شہزادوں کے بے تحاشہ اخراجات اور آل سعود حکومت کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کو فراہم کی جانے والی مالی مدد شامل ہے جس کی بنا پر اس ملک کی اقتصادی مشکلات و مسائل مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں۔