لکھنؤ: شہر کے بلرامپور اسپتال اور شیاماپرساد مکھرجی سول اسپتال میں مریضوں کیلئے او پی ڈی اورروٹین آپریشن جیسی خدمات کا آغاز ہوگیا ہے۔ اسپتال میں اطفال امراض شعبہ ، سی ٹی وی ایس ،نیفرولوجی اور میڈیسن شعبہ سمیت دیگر شعبوں کی او پی ڈی میں مریضوںکی تعدادبھی بڑھ گئی ہے ۔
کوروناکی وباکے درمیان مریضوںکو پہلےکووڈ۱۹ کی جانچ کرانا ہوگی اس کے بعد ہی انہیں وارڈ میں بھرتی کیاجائےگا۔ واضح ہوکہ گزشتہ ۲۴؍ مارچ کو ریاست میں ہوئے لاک ڈاؤن کے دوران سرکاری اسپتالوں میں ریگولراو پی ڈی بند کر دی گئی تھی۔ کچھ دنوں تک بھرتی مریضوں کےآپریشن ہوئے اس کے بعد وہ بھی بند کردئے گئے تھے۔
۳۱؍مئی تک چلے لاک ڈاؤن کے بعد جب ان لاک کانظم شروع ہوا اس کے تحت سرکاری اسپتالوں میںمریضوںکیلئے او پی ڈی اور بھرتی خدمات دوبارہ شروع کی گئی ہے۔ بلرامپوراسپتال کےساتھ سول اسپتال میں بھی او پی ڈی خدمات شروع ہوگئی ہیں۔ اوپی ڈی اور بھرتی کا عمل شروع ہونے سے علاج کیلئے بھٹک رہے مریضوں کو کافی راحت ملی ہے۔ ڈاکٹروں کاکہناہے کہ او پی ڈی میںآنے والے تمام مریضوں کی کورونا جانچ ہوگی اس کے بعد ہی بھرتی اور آپریشن کیاجائے گا ۔
بلرامپور، سول اور بی آرڈی مہانگراسپتال میں آپریشن کا عمل بھی دوبارہ شروع ہوگا۔ سول اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈی ایس نیگی نے بتایاکہ اطفال امراض شعبہ ، سی ٹی وی ایس ، نیفرولوجی ،میڈیسن شعبہ ، آرتھو، ناک، کان و گلاسے متعلق شعبہ، امراض چشم اور جنرل سرجری سے متعلق مریض آرہے تھے۔
کوروناوباکے سبب فی الحال اسپتال میں تقریباً ایک ہزارمریض او پی ڈی میں پہنچ رہے ہیں ۔بلرامپوراسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹرہمانشونے بتایاکہ مریضوں کیلئے او پی ڈی بھرتی اور آپریشن جیسی خدمات شروع ہوگئی ہیں۔ حالانکہ مریضوں کی بھرتی سے قبل اسکریننگ کی جائے گی تاکہ کورونا انفیکشن پھیلنے کے امکانات نہ رہیں۔
lڈفرن میںبند ہیں ایمرجنسی خدمات:- آونتی بائی نسواںاسپتال کے اطفال امراض شعبہ کےڈاکٹر میں کورونا انفیکشن کی تصدیق کے بعد یہاں پرایمرجنسی خدمات بندکر دی گئی ہیں۔ ڈاکٹروںکاکہنا ہے کہ اب سول اسپتال کے اطفال امراض شعبہ میںمریضوںکی بھیڑ بڑھ سکتی ہے۔ اس سلسلہ میں مزید احتیاط برتنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
lجانچ کا پختہ بندوبست نہیں:- سرکاری اسپتالوں میں ابھی تک جانچ کا بندوبست معمول کے مطابق نہیںہوپایا ہے۔ ریجنٹ نہ ہونے سے خون کی جانچ ابھی اسپتال میںبند ہے۔ بلرامپوراسپتال کی کارڈیک یوبٹ میں علاج کیلئے آئے مریض سراج کے تیماردارنے بتایا کہ ڈاکٹر نے ٹراپ ٹی خون کی جانچ لکھی تھی نمونے لیکر پیتھالوجی گئے جہاں سے واپس کر دیا گیا۔اسی طرح کئی دیگر جانچیں بھی نہیںہو پا رہی ہیں۔