موب لنچنگ کے ہر روز رونما ہوتے واقعات کے خلاف ملک کی اہم شخصیات نے آواز بلند کی ہے، اپنے شعبے کے 49 ناموروں نے پی ایم مودی کو خط لکھ کر ان واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
موب لنچنگ کے بڑھتے واقعات کے درمیان مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ 49 ہستیوں نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر اس مسئلہ کو اٹھایا ہے۔ خط میں ہجومی تشدد کے بڑھتے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ خط لکھنے والے لوگوں میں سنیما، آرٹ، میڈیکل وغیرہ سے جڑی ہستیاں شامل ہیں۔ وزیر اعظم مودی کو لکھے خط پر منی رتم ، ادور گوپال کرشنن، رامچندر گوہا، انوراگ کشیپ جیسے دانشوران کے دستخط موجود ہیں۔
Mani Ratnam, Anurag Kashyap, other celebs write open letter to PM Modi over lynchings: https://t.co/zXEu2TFNUw
— Sanjay Paul (@unanluap74) July 24, 2019
خط میں لکھا ہے کہ ہمارے آئین کے مطابق ہندوستان ایک سیکولر جمہوری ملک ہے جہاں ہر مذہب، طبقہ، صنف اور ذات کے لوگوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔
Aparna Sen, one of the signatories to open letter to PM Modi: We're anxious about the state our country is in today. All over India people are being lynched, why people of different faiths are being forced to say 'Jai Shri Ram'. pic.twitter.com/Fd2X3wyHjk
— ANI (@ANI) July 24, 2019
خط کے ذریعے دانشوران نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلمانوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کی لنچنگ پر فوری روک لگائی جائے۔ خط میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ یکم جنوری 2009 سے لے کر 29 اکتوبر 2018 کے درمیان مذہب کی بنیاد پر 254 جرائم درج کیے گئے، اس دوران 91 لوگوں کو قتل کیا گیا اور 579 افراد زخمی ہوئے۔ خط کے مطابق مسلمان جو ہندوستان کی آبادی کے 14 فیصد ہیں وہ 62 فیصد جرائم کا شکار بنے، جبکہ عیسائی جن کا آبادی میں حصہ محض 2 فیصد ہے وہ 14 فیصد جرائم کا شکار ہوئے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایسے 90 فیصد واقعات مئی 2014 یعنی نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد رونما ہوئے۔
The letter is written by 49 eminent personalities, including filmmakers Shyam Benegal and Aparna Sen as well as vocalist Shubha Mudgal and historian Ramchandra Guhahttps://t.co/MRonXa8fSv
— The Indian Express (@IndianExpress) July 24, 2019
خط میں لکھا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنت میں لنچنگ کے واقعات پر تنقید کی ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ خط میں مزید لکھا ہے۔ ’’ایسا جرم کرنے والوں کے خلاف کیا قدم اٹھایا گیا۔ ہمارا موقف ہے کہ ایسے جرائم کو غیر ضمانتی بنایا جانا چاہیے اور قصورواروں کو ایسی سزا دی جائے کہ وہ نظیر بن جائے۔ جب قتل کے قصورواروں کو بنا پیرول کے عمر قید کی سزا دی جا سکتی ہے تو لنچنگ کے معاملات میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا! ہمارے ملک کے کسی شہری کے دل میں خوف نہیں رہنا چاہیے۔‘‘
اس خط میں جمہوریت میں اختلاف ظاہر کرنے کی پُرزور پیروی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اختلاف کے اظہار کے بغیر جمہوریت فروغ نہیں پا سکتی۔ اگر کوئی حکومت کے خلاف رائے دیتا ہے تو اسے ’اینٹی نیشنل‘ یا ’اربن نکسل‘ قرار نہیں دیا جانا چاہیے۔
49 public personalities have raised the issue of intolerance and lynching in an open letter to PM Narendra Modi. https://t.co/l6Gs9JNK6T
— The Quint (@TheQuint) July 24, 2019