یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے صیہونی دشمن کی غزہ کے خلاف وحشیانہ جارحیت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی حالات خاص پر غزہ پر جاری صیہونی مظالم کے خلاف ملک کی مزید انتقامی کاروائیوں کا عزم
ظاہر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دشمن غزہ کی پٹی میں پچھلے دو سالوں سے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور فلسطینی عوام پچھلے 77 سالوں سے اسرائیلی مظالم کی چکی میں پس رہے ہیں۔
فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین میں موجودگی صیہونی منصوبے کی راہ میں رکاوٹ
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ فلسطینی ڈاکٹر کے نو بچوں کو جارحیت کا نشانہ بنانا فلسطینی باشندوں کے خلاف صیہونی مظالم کی بدترین شکل ہے۔
تاہم فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین میں موجودگی قابض رژیم کے غاصبانہ منصوبے کی راہ میں رکاوٹ ہے، اور وہ انہیں ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہزاروں بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔
انہوں نے غزہ کی مزاحمتی فورسز کی استقامت اور ثابت قدمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ صیہونی افواج کی زمینی اور فضائی جارحیت اور امریکی عسکری حمایت کے باوجود غزہ کے مجاہدین کی استقامت قابل تعریف ہے۔
یمن کے حملوں میں مزید شدت آئے گی
انصار اللہ کے رہنما نے واضح کیا کہ غزہ کے بلکتے بچوں اور سسکتی ماوں کی حمایت میں قابض رژیم کے وحشیانہ حملوں کے خلاف یمنی کاروائیوں میں شدت لائی جائے گی اور اگلے مرحلے میں حملوں کی رفتار مزید تیز ہوگی۔