بیجنگ، چینی افسران نے بدھ کو چین کے کچھ حصوں میں یکم سے 5 مئی تک جنگلات میں لگنے والی آگ کے لیے دوسرے اعلیٰ ترین سطح کا ’اورنج الرٹ‘ جاری کیا۔
نیشنل فاریسٹ اینڈ گراس لینڈ فائر کنٹرول کمانڈ آفس اور ایمرجنسی مینجمنٹ کی وزارت (ایم ای ایم) نے پانچ دن کی چھٹی کے دوران ہیبئی، شانسی، ہینان اور شانسی کے کچھ حصوں میں جنگل میں آگ لگنے کا الرٹ جاری کیا۔ ایمرجنسی مینجمنٹ کے محکموں کو آگ کے خطرات میں ہونے والی تبدیلیوں پر کڑی نظر رکھنے، ابتدائی وارننگ اور ردعمل کے اقدامات کو لاگو کرنے، آگ کے ذرائع پر کنٹرول کو مسلسل مضبوط بنانے، ہنگامی تیاریوں کو مضبوط بنانے اور جنگل کی آگ کے خطرات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جنگل اور چراگاہوں کی آگ آٹھ بڑی قدرتی آفات میں سے ایک ہے۔
واضح ر ہے کہ ایم ای ایم کے ایک افسر یانگ زوڈونگ نے 21 مارچ کو جنگلات کے عالمی دن کے موقع پر کہا ’’عام طور پر حالیہ برسوں میں چین کے جنگلات میں لگنے والی آگ میں مجموعی طور پر کمی دیکھی گئی ہے۔‘‘ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 1950 سے 1989 تک چین میں سالانہ اوسطاً 16,000 مرتبہ جنگل میں آگ کے واقعات پیش آئے۔ وہیں ، 1990 اور 2020 کے درمیان، یہ تعداد کم ہو کر 6000 کے قریب رہ گئی اور 2021 کے بعد، یہ مزید کم ہو کر سالانہ 1000 سے بھی کم ہو گئی ہے۔مسٹر یانگ کے مطابق جنگلات اور چراگاہوں میں لگنے والی آگ کی وجوہات کو قدرتی اور انسانی عوامل میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے 90 فیصد سے زیادہ آتشزدگی کے واقعات کے ذمہ دار انسانی عوامل ہیں۔ چین میں جنگل میں لگنے والی آگ کے لیے چار درجے کا انتباہی نظام ہے، جس میں سرخ رنگ سب سے زیادہ ہے، اس کے بعد نارنجی، پیلا اور نیلا ہے۔