لکھنؤ: تنظیم علی کانگریس کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں حالات حاضرہ پر غور خوض کیا گیا۔ تنظیم کی صدر روبینہ مرتضیٰ نے کہا کے حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے وقت ، خاص طور اس پر اس وقت جب کہ ہم حالات میں کسی قسم کی تبدیلی یابہتری چاہتےہوں،
تو ہمارے پیش نظر الله کے اس کلام کا ہونا ضروری ہے جس کا ذکر سورۃ الرعد کی گیارویں آیت میں ہوا ہے کہ الله اس وقت تک کسی قوم کی حالت تبدیل نہیں کرتا جب تک کہ وہاں کے لوگ خود اپنے آپ میں تبدیلی نہیں نہیں لاتے۔ یعنی بات واضح ہے کہ حالات کی تبدیلی میں اللہ کی امداد تبھی ہوگی جب لوگ اپنے آپ میں تبدیلی لا کر خود اس تبدیلی کی کوشش کریں!
انہوں نے مزید کہا ملک کی سیاسی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے ہر پانچ سال بعد انتخابات کرائے جاتے ہیں اور عوام کو اختیار ہوتا ہے کہ وہ اپنی پسند کے امیدوار کو اپنا ووٹ دیں، لیکن سیاسی اقتدار کا فیصلہ اسی کینڈیڈیٹ کے حق میں ہوتا ہے جسے سب سے زیادہ ووٹ ملتے ہیں۔
ووٹ دینا اگر عوام کا حق ہے تو صحیح کینڈیڈیٹ کو ووٹ دیا جانا عوام کا فرض ہوتا ہے۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ ملک کی جمہوریت، ملک کے امن چین، بھائی چارے اور ملک کی بہتری کو نظر میں رکھ کر ووٹ کا استعمال کریں۔ کوئی بھی ملک کبھی فلاح و کامیابی کے راستے پر گامزن نہیں ہو سکتا اگر وہاںکے عوام مذہب، ذات کی بنیاد پر ایک دوسرے سے نفرت کریں اور اس کے انسانی حقوق کا خیال نہ کریں۔
جس ملک میں بھی وہاںکے عوام کے درمیان مذہب، رنگ یا نسل کی بنا پر فسادات آسانی سے بھڑکا جا سکتے ہوں، جہاں ملک کی عدلیہ اتنی کمزور ہو جائے کے وہاں کے لوگوں کا اعتماد اس پر سے ڈگمگا نے لگے تو یہ اس ملک کے زوال کی علامت ہوتی ہے۔
اس لئے تنظیم علی کانگریس تمام برادران قوم و وطن سے اپیل کرتی ہے کہ کسی کے بہکاوے میں آئے بغیر، خود سوچ سمجھ کرجس کو بہتر سمجھیں ووٹ کریں۔
میٹنگ میں حسین عباس ایڈوکیٹ، جعفر رضا ایڈوکیٹ، حسین رضوی ایڈوکیٹ، بہار اختر ، عمران احمد ایڈوکیٹ ریحان انصاری ایڈوکیٹ، احمد مدنی وغیرہ شامل تھے۔