آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے کی سربراہی میں چلنے والی ان کی فلم اکیڈمی ایس او سی کی جانب سے بچوں پر تشدد، ان کی اسمگلنگ اور کم عمری میں ان سے کام کروائے جانے سے متعلق تعلیمی ویڈیوز جاری کرنے کے سلسلے میں دوسری فلم ریلیز کردی گئی۔
اس سیریز کی پہلی شارٹ اینیمیٹڈ فلم ’چھینا ہوا بچپن‘ رواں ماہ 23 مئی کو ریلیز کی گئی تھی۔
’چھینا ہوا بچپن‘ میں امیر گھرانے میں تشدد کا نشانہ بننے والی کم سن بچی کی حقیقی کہانی کو دکھایا گیا تھا۔
اب آگاہی مہم سلسلے کی دوسری مختصر اینیمیٹڈ فلم ’اقبال مسیح کا بچپن‘ ریلیز کردی گئی۔
یہ فلم بھی پہلی فلم کی طرح سچے واقعے پر مبنی ہے۔
’اقبال مسیح کا بچپن‘ پنجاب کے علاقے مریدکے کے بچے کی سچی کہانی ہے، جسے والد نے قرض اتارنے کے لیے قالین بنانے والی فیکٹری کے مالکان کو سپرد کردیا تھا۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح اقبال مسیح کو فیکٹری میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ فیکٹری میں کام اور تشدد برداشت کرنے کے دوران ایک دن اقبال کو پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی عدالت نے بچوں کی ملازمت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فیکٹری مالکان کو بچوں کے اہل خانہ کو قرض نہ دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔