پہلگام دہشت گردانہ حملہ: ‘گھر میں تلواریں اور چاقو رکھیں’، RSS لیڈر کے پربھاکر نے پہلگام کے بعد ہندوؤں سے کہا
آر ایس ایس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ چھ انچ کی چاقو رکھنے کے لیے ‘لائسنس’ کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اگر آپ شام کے بعد باہر ہیں تو حملہ ہونے کا قوی امکان ہے۔
سینئر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے رہنما کے پربھاکر بھٹ نے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ ‘ہندووں کو اپنے دفاع کے لیے تلواریں اور چاقو گھر میں رکھنا چاہیے۔’ پیر کو کیرالہ کے کاسرگوڈ ضلع کے منجیشور کے ورکاڈی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، بھٹ نے کہا، “ہر ہندو کو اپنے گھر میں ایک تلوار رکھنی چاہیے، اگر پہلگام حملے کے دوران ہندو تلواریں دکھاتے تو یہ کافی ہوتا۔”
انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ معمول کی اشیاء کے ساتھ اپنے بیگ میں چاقو بھی رکھیں۔ آر ایس ایس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ چھ انچ کی چاقو رکھنے کے لیے ‘لائسنس’ کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اگر آپ شام کے بعد باہر ہیں تو حملہ ہونے کا قوی امکان ہے۔ حملہ آوروں سے التجا نہ کریں – بس انہیں چاقو دکھائیں اور وہ بھاگ جائیں گے۔’ ماضی کے فرقہ وارانہ کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے بھٹ نے کہا، ‘پہلے ہندو مسلم جھڑپوں کے دوران ہندو بھاگ جاتے تھے۔ اب یہ بدل رہا ہے۔ ہمیں کھڑا ہونا چاہیے اور سب کو گھر میں تلوار رکھنی چاہیے۔’ پولیس کی جانب سے اس تبصرے پر ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
‘دہشت گردوں کے جنازے میں نہ جائیں، انہیں قبرستان میں جگہ نہ دیں’
اس کے علاوہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سینئر عہدیدار اندریش کمار نے منگل (29 اپریل 2025) کو جموں میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردوں کے جنازے میں شرکت نہ کریں اور نہ ہی انہیں قبرستان میں جگہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور انہیں مذہب سے جوڑنا غلط ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “جب ان کے لیے دعا کی جاتی ہے، ان کے لیے قبر دی جاتی ہے یا ان کے جنازے میں شرکت کی جاتی ہے، تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کسی نہ کسی مذہب کے نمائندے ہیں، جو کہ سراسر غلط ہے۔”
‘پاکستان اب تباہی کے دہانے پر ہے’
کمار نے کہا کہ اگر یہ سخت فیصلہ 20-30 سال پہلے لیا جاتا تو جموں و کشمیر کی صورتحال مختلف ہوتی۔ انہوں نے پاکستان کی بربریت کو اجاگر کرنے کے لیے پہلگام میں ایک یادگار تعمیر کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تباہی کے دہانے پر ہے اور سندھ، بلوچستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سمیت کئی علاقے آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ ووٹ بینک کی سیاست چھوڑ کر ملک کے مفاد میں سوچیں۔