پاکستانی خواتین کی خوبصورتی کی تعریف پوری دنیا میں ہوتی ہے، لیکن ایک کڑوی حقیقت یہ بھی ہے کہ وہاں کی خواتین کو برقع کی پیچھے رہنے کی حدایات دئے جاتے ہیں۔ اس کے باوجود بہت سی خواتین ہیں. جو دقیانوسی سوچ کو توڑ کر خود کو ثابت کر رہی ہیں۔ انہی میں سے ایک ہیں زاہدہ کاظمی۔ پاکستان کی پہلی خاتون ٹیکسی ڈرائیور کا اعزاز حاصل کرنے والی باہمت 56 سالہ زاہدہ کاظمی۔
سال 1992 میں زاہدہ پاک کی پہلی خاتون ٹیکسی ڈرائیور بنی تھی۔ زاہدہ دو بار بیوہ ہو چکی ہیں۔ 1992 میں جب ان کے شوہر کا انتقال ہو گیا تو انہیں اپنے 6 بچوں کو پرورش کرنے کے لئے ڈرائونگ کا پیشہ اپنا نا پڑا۔ تاہم اس حالات میں بھی ان کے خاندان والوں نے ان کی مدد کے بجائے ان کی مخالفت کی۔ زاہدہ بتاتی ہیں کہ ’’شروع کے دنوں میں اپنے ساتھ ٹیکسی چلاتے وقت پستول ہمراہ رکھتی تھی، تاہم اب مجھے کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے‘‘۔
شوہر کے انتقال کے بعد جب تمام راستہ بند ہو گئے تو انہوں نے حکومت کی ایک اسکیم کے سبب ایک نئی ٹیکسی انسٹالمینٹس میں خریدی۔ اپنی اس پیلے رنگ کی کیب سے زاہدہ روز صبح اسلام آباد ائیرپورٹ جاتی ہیں اور مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچاتی ہیں۔