اسلام آباد، 7 اکتوبر (یو این آئی) پاکستان کے جنوبی بندرگاہی شہر کراچی میں اتوار کی رات ایک دہشت گردانہ حملے میں دو چینی شہری ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔ اس میں کئی پاکستانی شہری زخمی بھی ہوئے۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے نے اس کی تصدیق کی ہے۔ چینی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملہ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے کے قریب ہوا۔ بیان کے مطابق دہشت گردوں نے ملک کے جنوبی صوبے سندھ کے دارالحکومت کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے قافلے پر حملہ کیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان میں چینی سفارتخانے اور قونصل خانے دہشت گردی کی اس کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہیں،
دونوں ممالک کے متاثرین سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں اور ان کے لواحقین سے اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ پاکستانی فریق اس واقعے کے بعد کے نتائج سے نمٹنے کی پوری کوشش کرے گا۔
پولیس نے بتایا کہ اتوار کی رات کراچی میں ہوائی اڈے کے قریب ایک زبردست دھماکے کے بعد لگنے والی آگ نے کئی گاڑیوں کو اپنی زد میں لے لیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں چینی مشن نے جلد از جلد ہنگامی ردعمل کا کام شروع کر دیا ہے، جس کے لیے پاکستان کو زخمیوں کے علاج، حملے کی مکمل تحقیقات اور قصورواروں کو سخت سزا دینے کی ضرورت ہوگی۔
سفارت خانے نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں چینی شہریوں، اداروں اور پروجیکٹوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستانی جانب سے عملی اور موثر اقدامات ایک ہی وقت میں اٹھانے چاہئیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پاکستان میں چینی سفارت خانہ اور قونصل خانے چینی شہریوں اور کمپنیوں کو چوکس رہنے، مقامی سیکورٹی کی صورتحال پر گہری توجہ دینے، حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے اور حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کی یاد دلاتے ہیں۔‘‘
ممنوعہ تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک بیان کے ذریعے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جبکہ پاکستانی افسران نے اس کی تصدیق نہیں کی۔