اسلام آباد 22 مئی (یو این آئی) لاہور سے کراچی پہنچ کر لینڈنگ سے عین پہلے گر کر تباہ ہونیوالے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے مسافر طیارے اے 320 ایئربس کے 54 مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
اس سانحے میں متعدد مسافروں کے معجزانہ طور پر بچ جانے کی بھی اطلاع ہے۔طیارہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے قریب رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔یہ واقعہ ماڈل کالونی کے علاقے جناح گارڈن میں پیش آیا، جہاں طیارہ رہائشی مکانات پر جاگرا۔
کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کے بلیک باکس کا ایم حصہ کوئیک ایکسس ریکارڈ مل گیا ہے۔ کوئیک ایکسِس ریکارڈر امدادی کارکنان کو ملا، جسے سول ایوی ایشن حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔
کوئیک ایکسِس ریکارڈر میں ایئرٹریفک کے علاوہ کاک پٹ کی گفتگو کا ریکارڈ ہوتا ہے۔
قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے طیارہ حادثہ کی تیار کردہ ابتدائی رپورٹ کے حوالےسے ذرائع نے بتایا کہ لینڈنگ گیئر خراب ہونے پر پائلٹ طیارے کو لینڈنگ کے لیے نیچے لا رہے تھے۔
طیارہ لینڈنگ گیئر جام ہونے کے بعد ایک سے زیادہ پرندوں سے بھی ٹکرایا۔
اسی دوران طیارےکے دونوں انجن جزوی طور پر بند ہوگئے، انجنوں سے کم طاقت ملنے کے سبب جہاز کی بلندی انتہائی کم ہوتی گئی اور کچھ ہی دیر میں جہاز اپنی بلندی برقرار نہ رکھ سکا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر پائلٹ نے ’مے ڈے ‘ کی کال بھی دے دی۔
رپورٹ کے مطابق طیارہ رن وے پر پہنچنے سے پہلے ہی آبادی والے علاقے میں مکانات سے ٹکرا گیا، جس وقت طیارہ مکانات کی بالائی منزل سے ٹکرایا اس وقت وہ گلائیڈ کر رہا تھا۔