صہیونی حکومت کی جانب سے دھمکیوں اور رکاوٹوں کے باوجود 40 ہزار فلسطینیوں نے مسجد اقصی میں داخل ہوکر نماز تراویح میں شرکت کی۔
مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہےکہ غرب اردن میں صہیونی حکومت کی جانب سے ماہ رمضان المبارک کے دوران فلسطینیوں کو نماز اور دوسرے اعمال بجالانے کے لئے مسجد اقصی میں جانے سے منع کیا جارہا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی حکومت کی رکاوٹوں کے باوجود رمضان کی تین تاریخ کو 40 ہزار فلسطینیوں نے مسجد اقصی میں داخل ہوکر نماز مغرب اور تراویح جماعت کے ساتھ ادا کی۔
روسیا الیوم کے مطابق اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے مسجد اقصی کے دروازوں پر فلسطینیوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی۔ فلسطینی عوام مخصوصا جوانوں نے رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے مسجد اقصی میں داخل ہوکر نماز مغرب اور تراویح جماعت کے ساتھ ادا کی۔
مسجد اقصی کے خطیب عکرمہ صبری نے صہیونی حکومت کے اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے تاکید کی ہے کہ ماہ رمضان کے دوران مسجد اقصی میں داخل ہونا واجب ہے۔