رملہ، 18 جولائی (یو این آئی) فلسطین نے اسرائیل کی واپسی کے بغیر رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے فلسطین، امریکہ اور اسرائیل کے نمائندوں کا ایک اجلاس ہوا جس میں مصر اور غزہ پٹی کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کو چلانے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فریق نے تجویز پیش کی کہ چھ فلسطینی کارکن بغیر وردی یا پولیس کے اور فلسطینی پرچم لہرائے بغیر کراسنگ کے انتظام میں حصہ لیں۔
ذرائع نے کہا کہ اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا کیونکہ اس کا مقصد فلسطینی خودمختاری کے بغیر کراسنگ کو عارضی طور پر کھولنا تھا جو کہ فلسطینی صورتحال اور بین الاقوامی معاہدوں کے برعکس ہے۔
ذرائع کے مطابق فلسطینی موقف 2005 کے رفح کراسنگ کے معاہدے کے مطابق ہے جس میں فلسطینی خودمختاری، یورپی شرکت اور کراسنگ سے اسرائیل کی مکمل واپسی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل-امریکہ کی تجویز کو مسترد کیے جانے کے بعد میٹنگ ختم ہوگئی اور میٹنگ کے بعد مزید کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ 7 مئی کو اسرائیلی فوج نے رفح کراسنگ پر فلسطینیوں کی جانب آپریشنل کنٹرول نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے باعث مصر سے غزہ کو کراسنگ کے ذریعے امداد کی فراہمی روک دی گئی تھی۔