’بغداد سینٹرل، تل ابیب آن فائرز، دی رپورٹس آف سارہ اینڈ سلیم، دی اینجل، دی ورتھ اور آئیز آف اے تھیف‘ جیسی تھرلر کرائم فلموں اور ویب سیریز میں جلوہ گر ہونے والی فلسطینی اداکارہ 35 سالہ میساء عبدالھادی بھی اسرائیلی فائرنگ میں زخمی ہوگئیں۔
شوبز ویب سائٹ ڈیڈ لائن کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں پر کیے جانے والے حالیہ حملوں کے دوران میساء عبدالھادی بھی زخمی ہوئیں، جنہیں فوری علاج فراہم کیا گیا۔
رپورٹ میں اداکارہ کی جانب سے کی گئی سوشل میڈیا پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ اداکارہ کو ایک پرامن مظاہرے میں شرکت کے دوران فائرنگ کرکے زخمی کیا گیا۔
میساء عبدالھادی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف دیگر عام شہریوں کے ہمراہ حیفا نامی علاقے میں پر امن مظاہرے میں شریک تھیں کہ ان سمیت دیگر مظاہرین پر حملہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ دیگر شہریوں کے ہمراہ پر امن مظاہرے میں شرکت کرکے دنیا کو اسرائیل کا بھیانک چہرہ دکھانا چاہتی تھیں اور دنیا کو بتانا چاہتی تھیں کہ فلسطینیوں پر کتنے ظلم کیے جا رہے ہیں۔
اداکارہ نے لکھا کہ مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے اچانک پُرامن مظاہرین پر آنسوں گیس سمیت دیگر گرنیڈ اور گولیوں سے فائرنگ کردی اور اسی دوران ہی انہیں بھی ٹانگ میں کوئی چیز لگی، جس کی وجہ سے انہیں شدید تکلیف ہوئی اور ان کی ٹانگ سے کافی خون بہا۔
میساء عبدالھادی کے مطابق ان کی ٹانگ سے خون کو بہتے ہوئے دیکھ کر ایک نوجوان مدد کے لیے ان کے پاس آیا، جس کے بعد دیگر لوگوں نے انہیں طبی امداد کے لیے منتقل کیا۔
اداکارہ نے طبی امداد لیتے وقت بنائی گئی ویڈیو بھی شیئر کی اور ساتھ ہی حملے میں زخمی ہونے والی ٹانگ کے متاثرہ حصے کی تصویر بھی شیئر کی، جسے ٹانکوں سے بند کیا گیا تھا۔
میساء عبدالھادی نے مذکورہ پوسٹ انگریزی اور عربی سمیت ہیبریو زبان میں بھی شیئر کی، جو اسرائیل میں سب سے زیادہ بولی، پڑھی اور لکھی جانے والی زبان ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ فوری طبی امداد ملنے کے بعد ان کی طبیعت بہتری کی جانب گامزن ہے لیکن انہیں مکمل صحت یاب ہونے میں وقت لگے گا۔
خیال رہے کہ میساء عبدالھادی نے زیادہ تر اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر قبضے کیے جانے اور اسرائیلی دہشت گردی پر بنے ڈراموں اور فلموں میں کام کیا ہے۔
انہوں نے ہیبریو اور عربی کے علاوہ انگریزی زبان کے امریکی و برطانوی فلموں و ویب سیریز میں بھی کام کیا ہے۔
میساء عبدالھادی اسرائیلی فوج کے حملے میں ایک ایسے وقت میں زخمی ہوئی ہیں جب کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے سے فلسطینیوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں پر حالیہ حملے 7 مئی کی شب سے جاری ہیں جب فلسطینی شہری مسجد الاقصیٰ میں رمضان المبارک کے آخری جمعے کی عبادات میں مصروف تھے اور اسرائیلی فورسز کے حملے میں 205 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔
اسرائیل کے حالیہ حملوں سے متعلق غزہ کی وزارت صحت نے 12 مئی کو صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فضائی کارروائیوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 48 ہوگئی ہے جن میں 14 بچے شامل ہیں اور زخمیوں کی تعداد 300 سے زائد ہوگئی ہے۔
دوسری جانب 6 اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے جبکہ غزہ سے تقریباً1500 راکٹ فائر کیے گئے اور اسرائیل میں مختلف مقامات نشانہ بنائے گئے۔