رم اللہ: فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی زیر قیادت انتظامیہ کی جانب سے فلسطینیوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی پر فلسطینی قیادت کو مایوسی ہوئی ہے۔
ریاض المالکی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی انتظامیہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے سے پیچھے ہٹنیسے متعلق اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے جس کے تحت انہوں نے امریکی پالیسی کی خلاف ورزی کر کے یروشلم کو اسرائیل کی ریاست کا مستقل دارالحکومت تسلیم کیا تھا۔فلسطینی بائیڈن سے یروشلم میں امریکی قونصل خانہ اور واشنگٹن میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے دفتر کو دوبارہ کھولنے کا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن کے وعدے کو تین سال گزر چکے ہیں لیکن ہم نے صرف اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے لیے مالی امداد کی تجدید اور مشرقی یروشلم کے ہسپتالوں کے لیے کچھ امدد دیکھی ہے۔اسرائیل کے ساتھ امن عمل کی سرپرستی سے متعلق امریکی کردار کے بارے میں ایک سوال پر ریاض المالکی نے کہا کہ مشرق وسطی میں کوئی امن عمل موجودنہیں ہے۔