فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، محمد اشتیہ نے غزہ میں حماس اور اسرائیل فوج کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
محمد اشتیہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی کشیدہ صورتحال کو سنبھالنے کے لیے نئے حکومتی اور سیاسی انتظامات کی ضرورت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں فلسطین کو ایسی نئی سیاسی انتظامیہ چاہیے جو علاقے کی موجودہ حقیقت، قومی اتحاد کے مذاکرات کی فوری ضرورت کو مدنظر رکھے اور اس مقصد کے لیے پوری سرزمین فلسطین پر اتھارٹی کے اختیار میں توسیع کی ضرورت ہوگی۔
فلسطینی صدر محمد عباس نے محمد اشتیہ کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے مگر ابھی تک وزارتِ اعظمیٰ کے لیے کسی اور کو نامزد نہیں کیا۔
تاہم، توقع کی جا رہی ہے کہ محمد عباس اب محمد مصطفیٰ کو اس منصب کے لیے نامزد کریں گے جو فلسطینی انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کے چیئرمین ہیں اور 2014ء کی جنگ کے بعد غزہ کی تعمیر نو کا تجربہ رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ فلسطینی انتظامیہ مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصّوں پر محدود حکمرانی کرتی ہے لیکن 2007ء میں حماس کا ساتھ دینے کے بعد غزہ میں اقتدار سے محروم ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں فلسطینی شہداء کی تعداد 29 ہزار 550 سے زیادہ ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں شہید ہونے والوں میں 90 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔