غزہ میں فلسطینیوں کے چونسٹھویں حق واپسی مارچ پر غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ حملہ کیا جس میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں جمعے کے روز چونسٹھویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ طریقے سے فائرنگ کی جس میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔ غاصب صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں کے خلاف
زہریلی گیس کا بھی استعمال کیا۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے واپسی مارچ کا آغاز کیا ہے جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔
اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورغزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔ واپسی مارچ میں اب تک تین سو سترہ فلسطینی شہید اور کم سے کم اکتیس ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔
غاصب اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی
شدید قلت کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ منامہ اجلاس کی ناکامی، کے زیر عنواں فلسطینیوں کا یہ مارچ ایسی حالت میں انجام پایا کہ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں پچّیس اور چھبّیس جون کو امریکا اور اسرائیل کے سازشی منصوبے سینچری ڈیل کے دائرے میں دو روزہ اقتصادی اجلاس ہوا تھا۔
بحرین کانفرنس کی ایران سمیت دنیا کے مختلف ملکوں نے شدید مخالفت کی اور عراق، لبنان اور فلسطین جیسے ملکوں نے اس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔ خود بحرین کے عوام نے بھی منامہ کانفرنس کی سخت مخالفت کی۔ بحرینی عوام نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت کر کے منامہ کانفرنس اور سینچری ڈیل کو فلسطینیوں سے غداری قرار دیا۔
سینچری ڈیل کے مطابق بیت المقدس صیہونی حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا، فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس لوٹنے کا حق نہیں ہو گا اور صرف غزہ اور غرب اردن کے محدود علاقوں پر ہی فلسطینیوں کا اختیار ہو گا۔
دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے عیسویہ میں فلسطینیوں اور غاصب صیہونیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کی شام شروع ہوا تھا جو ہفتے کی صبح تک جاری رہا
ان جھڑپوں میں کم از کم اسّی فلسطینی زخمی ہو گئے۔ جھڑپوں کا یہ سلسلہ غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں محمد سمیر عبید نامی ایک فلسطینی کی شہادت کے بعد شروع ہوا تھا۔ یہ فلسطینی کچھ عرصے قبل ہی صیہونی حکومت کی قید سے رہا ہوا تھا۔غاصب صیہونی فوجیوں نے عیسویہ کے علاقے میں کے کم انّیس فلسطینیوں کو گرفتار بھی کر لیا۔