مقبوضہ بیت المقدس کے دینی رہنماؤں نے اسرائیل کی عدالت کی جانب سے مسجد الاقصی میں باب الرحمہ مصلا کو بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔
قدس کی اوقاف اور اسلامی امور کی کونسل، اعلی عدلیہ کے سربراہ، اعلی اسلامی کمیٹی اور دار الافتاء قدس نے پیر کے روز باب الرحمه مصلا کو بند کرنے کی مخالفت کی۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ باب الرحمه مصلا، مسجد الاقصی کا اٹوٹ حصہ ہے اور اس کا تعلق صرف مسلمانوں سے ہے اور حتی اس کی ایک انچ زمین سے بھی چشم پوشی نہیں کی جائے گی۔
قدس کے دینی رہنماؤں نے کہا کہ محکمہ اسلامی اوقاف باب الرحمه کو بند کرنے کے خلاف اسرائیلی عدالتوں سے رجوع نہیں کرے گا اس لئے کہ وہ آزاد نہیں ہیں۔