پاناما کاغذ لیک معاملے میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف آج مجرم قرار ہوئے. شریف پر لندن میں جائیداد بنانے اور اور کالا دھن جمع کرنے کا الزام ہے. نواز شریف کے داماد اور بیٹی بھی اس معاملے میں مجرم پائے گئے ہیں. اس کے ساتھ ہی نواز کی مشکلیں بڑھ گئیں ہیں انہیں پرائم منسٹری کا عہدہ چھوڑنا پڑا. سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بنچ نے نواز شریف پر یہ فیصلہ لیا ہے
انٹرنیشنل کنسرٹیم آف انوےسٹگےٹو جرنلسٹس نام کےایک این جی اونے پانامہ کاغذات کے نام سے یہ بڑا انکشاف کیا تھا. پاناما (شمالی اور جنوبی امریکہ کو جوڑنے والا ملک) کی ایک قانونی فرم ‘موسیکا فارسیکا کے سرور کو 2013 میں ہیک کرنے کے بعد یہ انکشاف کیا گیا تھا. صحافیوں کے اس گروپ نے قریب 1 کروڑ 10 لاکھ دستاویزات کا انکشاف کیا تھا. اس میں 100 میڈیا گروپس کے صحافیوں کو دکھائے گئے دستاویزات بھی شامل ہیں.
آپ کو بتا دیں70 ممالک کے 370 رپورٹرز نے ان دستاویزات کی جانچ کی تھی اور یہ تحقیقات تقریبا 8 ماہ تک کی گئی تھی پناما کیس میں ٹیکس ہیون کہے جانے والے ممالک میں جو سیاسی اور اقتصادی طور پر مستحکم ماحول میں غیر ملکی افراد، سرمایہ کاروں یا تاجروں کو نہ کے برابر ٹیکس لائبلٹی پیش کرتا ہے. ان ملکوں میں کمائی پر کسی طرح کا کو ٹیکس نہیں لگتا. ٹیکس سے متعلق انہی فوائد کو اٹھانے کے لئے امیر لوگ ان ملکوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں. اتنا ہی نہیں ان ملکوں میں کاروبار یا سرمایہ کاری کے لئے وہاں کے شہری ہونے یا رہنے کی بھی کوئی ضروری شرط نہیں ہوتی.