جموں: وشوا ہندو پریشد کے صدر پروین توگڑیا اپنی زرہیلی زبان کی وجہ سے سرخیوں میں بنے رہتے ہے ہندوستان میں مسلمانوں کی موجودگی انھیںکھٹکتی رہتی ہے ۔انکے تیکھے بیانوں نے اس بار پھر مسلمانوں کو زخمی کر دیا ہے۔
ہندوستان میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کو غیرقانونی پناہ گزین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ روابط ہیں۔ انہوں نے مرکزی سرکار سے کہا وہ ان کے غیر قانونی پناہ گزینوں کو ہندوستان سے نکال باہر کرے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق جموں میں مقام میانمار اور بنگلہ دیش کے تارکین وطن کی تعداد 13 ہزار 400 ہے۔ یہ تارکین وطن جموں میں گذشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے مقیم ہیں۔ مرکزی سرکار کی جانب سے گذشتہ ماہ سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ دائر کیا گیا جس میں روہنگیا مسلمانوں کو ملک کی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا گیا۔ تاہم نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں یہ خطرہ مابعد 2014 پیش رفت کا پیدا کردہ ہے۔