سوئس ریسرچ گروپ نیورو ریسٹور کے محققین کی ٹیم نے ایسے نیورونز کی نشاندہی کی ہے جو فالج کے شکار افراد کے چلنے کی صلاحیت کو بحال کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ معذور افراد کا دوبارہ چلنا اب ناممکن کام ہے لیکن آخر کار سائنسدانوں نے چلنے کی صلاحیت کو بحال کرنے والے خلیات کو پہچان لیا ہے۔
نیوران کی افادیت اور اعضاء کی صلاحیتوں کو بحال کرنے میں محرک عمل کی تاثیر کا مطالعہ کرنے کے لیے، محققین نے سب سے پہلے چوہوں پر تجربہ کیا۔
اس تجربے میں سائنسدانوں کو یہ جاننے میں مدد ملی کہ فالج کے علاج کے لیے کن اعصاب کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔محققین نے چوہوں پر کی گئی تحقیق کے بعد، ایسے 9 افراد کو منتخب کیا جن کی ریڑھ کی ہڈی میں دائمی چوٹیں تھیں پھر اُنہوں نے چوہوں پر آزمایا ہوا طریقہ کار ان 9 افراد پر بھی لاگو کیا تو ان تمام افراد کو چلنے کی صلاحیت دوبارہ مل گئی۔
اس عمل کی کامیابی سے مفلوج افراد میں دوبارہ چلنے کی صلاحیت کافی حیران کُن بات ہے۔اگرچہ یہ مطالعہ اصل میں ستمبر میں شائع ہوا تھا لیکن یہ نتائج اب لوگوں کی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگنے کے بعد ٹانگوں میں فالج کا سبب بننے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ ریڑھ کی ہڈی اور ٹانگوں کے درمیان سگنلز میں خلل پڑتا ہے، جس کے بعد لوگ چلنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتے ہیں۔
جب انسانی جسم میں حرکت کی بات آتی ہے تو ریڑھ کی ہڈی میں اعصابی خلیات بہت اہم ہوتے ہیں۔
اگرچہ اس سے پہلے کے تحقیقی کام میں بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ مفلوج افراد علاج کے بعد دوبارہ چلنے پھرنے کے قابل ہوسکتے ہیں لیکن ایسا کس طرح ممکن ہوگا یہ عمل واضح نہیں ہوا تھا۔
البتہ، حال ہی میں اس نئی تحقیق کے نیورو سائنسدانوں نے اب ان عصبی خلیوں کی نشاندہی کی ہے جن کے علاج کے بعد مفلوج افراد میں چلنے پھرنے کی صلاحیت دوبارہ بحال ہوسکتی ہے۔
سرجری کی مدد سے لگایا گیانیورو ٹرانسمیٹر ریڑھ کی ہڈی کے ایک حصّے کو متحرک کرتا ہے۔