فرانس: پیرس کے ساڑھے 800 سالہ قدیم نوٹر ڈیم میں لگنے والی آگ پر طویل جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق نوٹرڈیم گرجا گھر میں لگنے والی آگ نے چھت اور مینار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے صدیوں پرانے انمول ورثے کو نقصان پہنچا۔
گرجا گھر میں لگنے والی آگ کو ہزاروں فرانسیسی اور سیاحوں نے قریبی گلیوں سے دیکھا جبکہ واقعے کے فوری بعد پولیس نے علاقوں کے گھیرے میں لے لیا اور حکام نے قیمتی ورثہ ضائع ہونے سے بچانے اور شعلوں کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے کوشش کی۔
تاہم خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثہ قرار دیے گئے 850 سالہ قدیم گرجا گھر کی چھت تباہ ہوگئی۔
خوفناک آتشزدگی میں ایک فائر فائٹر زخمی بھی ہوا—فوٹو: رائٹرز
آگ لگنے کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوع پر پہنچی اور تقریباً 400 فائر فائٹرز نے 9 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔
پیرس فائر بریگیڈ چیفف چین کلاؤڈ گیلیٹ کا کہنا تھا کہ 2 بیل ٹاورز سمیت ’ہم سمجتے ہیں کہ نوٹر ڈیم کا پورا انفرااسٹرکچر محفوظ ہے‘۔
تاہم فائر بریگیڈ کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل گیبریل پلس کا کہنا تھا کہ گرجا گھر کی ’چھت مکمل طور پر تباہ ہوگئی، والٹ کا ایک حصہ منہدم ہوگیا جبکہ مینار بھی باقی نہیں رہا‘۔
فائربریگیڈ حکام کی جانب سے کہا گیا کہ آگ بھجانے کی کوشش کے دوران ایک فائر فائٹرز زخمی بھی ہوا۔
دوسری جانب وزارت داخلہ کے اسٹیٹ سیکریٹری لاؤرینٹ نونیز کا کہنا تھا کہ ’خطرناک آگ پر قابو پالیا گیا‘ تاہم اصل توجہ عمارت کے انفرا اسٹرکچر کو پہنچے نقصان پر ہونی چاہیے۔
ادھر فرانسیسی صدر سمیت عالمی رہنماؤں نے چرچ میں آتشزدگی کے واقعے کی مذمت کی ہے اور دوبارہ سے چرچ کی تعمیر پر زور دیا۔
فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون نے اس واقعے کے بعد ’یلو ویسٹ‘ کے معاملے پر حالیہ تقریر کو بھی منسوخ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نوٹر ڈیم کو دوبارہ تعمیر کریں گے کیونکہ یہ وہ ہے جس کی فرانسیسی توقع کرتے ہیں۔
آگ لگنے سے گرجا گھر کی چھت تباہ ہوگئی—فوٹو: اے ایف پی
ساتھ ہی انہوں نے نوٹر ڈیم کو ’زندگی کا مرکز‘ سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ گرجا گھر ’تمام فرانس کے لوگوں‘ کا چاہے وہ مذہبی ہو یا نہ ہو۔
اسی طرح فرانس کے ایک ارب پتی شخص نے فوری طور پر دوبارہ تعمیر کوششوں کے لیے 10 کروڑ یورو کا وعدہ کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھی ٹوئٹ کی گئی کہ یہ آگ دیکھنا ’خوف ناک‘ تھا اور آگ بجھانے کے لیے ہوائی واٹر ٹینکرز کا استعمال اور تیزی سے کام کرنا چاہیے۔
تاہم امریکی صدر کی جانب سے یہ تجویز تنازع کا باعث بنی اور فرانس کے سول سیکیورٹی سروس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹوئٹ کا جواب دیا گیا کہ طیارے سے پانی کے بموں کے استعمال پر غور نہیں کیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں جرمن چانسلر انجیلا مارکیل نے نوٹر ڈیم گرجا گھر کو ’یورپی ثقافت کی علامت‘ قرار دیا جبکہ ویٹکن کی جانب سے بھی آتشزدگی کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’ناقابل یقین‘ کہا گیا۔