نئی دہلی،15 ستمبر(یواین آئی)پارلیمنٹ نے منگل کو ایئرکرافٹ ترمیمی بل 2020 کو منظوری دے دی جس میں اصولوں کی خلاف ورزی کے معاملے میں جرمانے کی زیادہ سے زیادہ حد کو حالیہ دس لاکھ روپے سے بڑھاکر ایک کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔
لوک سبھا میں یہ بل بجٹ اجلاس میں پاس ہوا تھا جبکہ راجیہ سبھا میں مانسون اجلاس کے دوسرے دن آج اس بل کو صوتی ووٹوں سے منظوری دی گئی۔اس طرح اس بل پر پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی ہے۔
شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے اس بل پر ہوئی بحث میں کہا کہ کچھ اراکین نے اے ٹی سی ملازمین کی کمی کا مسئلہ اٹھایا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پچھلے تین برسوں میں تین ہزار اے ٹی سی مقرر کئے گئے ہیں۔ ہوائی اڈوں کی نجکاری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اسے تاریخی پس منظر میں دیکھا جانا چاہئے۔سال 2006 میں دہلی اور ممبئی کے دو اہم ہوائی اڈوں پر نجکاری کی گئی تھی اور اس کے نتیجوں کے مطابق اب تک ایرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کو 29 ہزار کروڑ روپے کی آمدنی مل چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کے بعد ان دونوں ہوائی اڈوں پر سفر کے ٹریفک میں 33 فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2018 میں چھ ہوائی اڈوں کی نجکاری کرنے کی تیاری کی گئی۔ ایک ہوائی اڈے کےلئے تو سب سے زیادہ بولیاں آئی ہیں۔ اس کے لئے پوری دنیاکی کمپنیوں نے بولی لگائی ہے۔انہوں نے کہا کہ کیرالہ میں ایک ہوائی اڈے کی نجکاری کے سلسلے ریاستی حکومت نے بھی بولی لگائی تھی لیکن اس کی بولی سب سے اونچی بولی کے مقابلے میں 93 فیصدی سے بھی کم تھی۔
اس کے بعد ایوان نے اس بل کو صوتی ووٹوں سے پاس کردیا۔