لکھنو: فوڈ اور امور صارفین کے مرکزی وزیر اور لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے صدر رام ولاس پاسوان نے کہاکہ مرکزی حکومت دلتوں کے حقوق اور ان کے مفادات کے لئے کام کررہی ہے جبکہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی ان کی مخالف ہیں۔
مسٹر پاسوان نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے دلتوں کے مفادات کے لئے کئی اسکیمیں بنائی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ درج فہرست ذات و قبائل کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے مختلف اسکیمیں چلائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دلتوں اور پسماندہ طبقات کے مفادات کے لئے مرکزی حکومت پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دلتوں کے ساتھ ساتھ اعلی طبقہ کے غریبوں کے مفادات کو ذہن میں رکھ کر انہیں بھی پندرہ فیصد ریزرویشن ملنا چاہئے ۔
انہوں نے کہاکہ 20 مارچ کو سپریم کورٹ نے درج فہرست ذات و قبائل مظالم روک تھام ایکٹ کی سی آر پی میں کچھ تبدیلی کی جس کے تعلق سے گمراہ کن باتیں پھیلائی گئیں اور دو اپریل کو کچھ دلت تنظیموں نے بھارت بند کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نظرثانی عرضی دائر کی جس پر آج بھی سماعت ہونی ہے ۔
مسٹر پاسوان نے کہاکہ مودی حکومت نے دلتوں کے مفادات کے لئے بنائے گئے قانون کو مزید مضبوط کرنے کا کام کیا ہے ۔ وہ کسی بھی حالت میں ان کے قانون کو کمزور نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہاکہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی دلت مخالف ہیں۔ ان کے ایجنڈہ کو دلت مخالف قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ دہرہ معیار اپناتی ہیں۔ الیکشن سے پہلے کچھ کہتی ہیں اور بعد میں کچھ۔ مایاوتی نے دلتوں کو صرف ووٹ کے طورپراستعمال کیا اور آئین ساز بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کے نام کا خوب استعمال کیا۔انہوں نے کہاکہ مایاوتی دلتوں کو گمراہ کرنے کاکام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت دلت ایکٹ کو کسی بھی حالت میں کمزور نہیں ہونے دے گی اگر عدالت سے راحت نہیں ملی تو مرکزی حکومت آرڈی ننس لاکر دلت ایکٹ کو مضبوط کرنے کا کام کرے گی۔ اس کے علاوہ درج فہرست ذات و قبائل کے سرکاری ملازمین کو پرموشن میں ریزرویشن اور یو جی سی میں پروفیسر بھرتی میں ریزرویشن نافذ کرنے کی سمت میں کام کررہی ہے ۔