بھارتی ریاست بہار کے دارالخلافہ پٹنہ کے ضلع جہان آباد کے ایک مندر میں گزشتہ شب بھگدڑ مچنے سے کچل کر 3 خواتین سمیت 7 افراد ہلاک ہو گئے۔
بھگدڑ اس وقت مچی جب نیشنل کیڈٹ کور کی جانب سے مبینہ طور پر بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا گیا۔
بھگدڑ کے واقعے میں کم از کم 35 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں مقامی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
حکام کی جانب سے واقعے کے حوالے سے کسی بھی قسم کی غفلت کی تردید کی جا رہی ہے۔
جہان آباد پولیس کے مطابق جہان آباد پوسٹ مارٹم ہاؤس میں 7 لاشیں منتقل کی گئی ہیں۔
مذکورہ مندر میں سالانہ مذہبی تقریب منعقد کی جارہی تھی جس میں شرکت کے لیے ہزاروں افراد مندر اور ارد گرد جمع تھے۔
مندر میں موجود افراد کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق ہجوم کے انتظام میں مصروف نیشنل کیڈٹ کور کے کچھ رضاکاروں نے ایک پھول بیچنے والے کی لڑائی کے بعد لاٹھی چارج کیا، جس سے بھگدڑ مچ گئی۔
مقامی افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
عینی شاہدین نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ افسوس ناک واقعہ پولیس و انتظامیہ کی لاپروائی کی وجہ سے رونما ہوا ہے۔
جہان آباد کے سب ڈویژنل آفیسر نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ این سی سی کے رضاکاروں نے بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا تھا۔