نئی دہلی، 5 مارچ ( یواین آئی) لوک سبھا میں کورونا وائرس پر بحث کے دوران سونیا گاندھی کے خلاف تبصرہ کرنے پر کانگریس کے ارکان ِ پارلیمان ایوان کے درمیان ہنگامہ کرنے لگے جس کی وجہ سے کاروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی ۔ وزیر صحت ہرش وردھن کے کورونا وائرس کے معاملے پر بیان دینے کے بعد بحث کے دوران راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے هنومان بینی وال نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور ان کے کنبے کے خلاف تبصرہ کیا جس کے بعد کانگریس پارٹی کے تمام ارکان ایوان کے درمیان آکر ہنگامہ کرنے لگے ۔
اس دوران کانگریس کے ارکان نے کاغذ پھاڑ کر پریزائڈنگ افسر راجندر اگروال کے طرف اڑایا ۔ ہنگامہ بڑھنے کی وجہ سے پزیزائیڈنگ افسر نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دی ۔ اس سے پہلے ا یوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ڈی ایم کے ، سماج وادی پارٹی، ترنمول کانگریس سمیت کئی حزبِ اختلاف کے ارکان ایوان کے درمیان آکر ’ امت شاہ استعفی دو، وزیر داخلہ استعفی دو ‘ جیسے نعرے بلند کرنے لگے ۔
پریزائیڈنگ افسر نے نعرے بازی اور شور و غل کے درمیان ہی وقفہ سوالات کا جاری رکھنے کی کوشش کی لیکن اس دوران ایوان میں حزب ِ اختلاف ارکان کا بھاری ہنگامہ جاری رہا جس کی وجہ سے کاروائی بارہ بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی تھی ۔
مسٹر مہتاب نے کہا کہ وہ بینچ کی طرف سے ایوان کو بتانا چاہتے ہیں ’’ کچھ ارکان کے برتاؤ سے اسپیکر بہت دلبرداشتہ ہیں۔اور اسی وجہ سے وہ ایوان میں نہیں آ رہے ہیں ۔
ایوان کے اسپیکر کو جس طرح سے چیلنج کیا جا رہا ہے وہ افسوسناک ہے اور اس سے ناخوش ہونا اسپیکر کا حق ہے ۔ اسپیکر کچھ ارکان کے رویے سے بہت دکھی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ ایوان کی کارروائی میں شامل نہیں ہو رہے ہیں‘‘ ۔