ہریانہ کے حصار ضلع کے شیام سکھ گاؤں میں کسانوں نے جمعرات کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار چودھری رنجیت سنگھ کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کیا اور کسان اتحاد کے نعرے لگائے۔جلسہ ختم ہونے کے بعد کسانوں نے رنجیت سنگھ سے کسانوں پر لاٹھی چارج پر سوالات پوچھے۔
انہوں نے ‘بی جے پی حکومت مردہ باد، ‘ کسانوں کی قاتل بی جے پی حکومت مردہ باد کے نعرے لگائے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق رنجیت سنگھ جمعرات کو عوامی رابطہ مہم کے تحت اگروہہ بلاک کے گاؤں گئے تھے۔ نوجوان کسانوں نے انہیں گاؤں شیام سکھ میں روک لیا۔ کسانوں نے کہا کہ ہم تین ماہ سے منی سیکرٹریٹ کے باہر فصل بیمہ کے کلیم لینے کے لیے بیٹھے رہے، کیا آپ کبھی ہمارا ساتھ دینے آئے؟
کرنال میں کسانوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، حصار، کیتھل میں کسانوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، آپ نے کیا کیا؟ آپ نے کبھی بھی کسانوں کی حمایت کیوں نہیں کی؟
خیال ر ہے کہ رنجیت سنگھ نے سرسا ضلع کی رانیا سیٹ سے آزاد ایم ایل اے کے طور پر کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے بی جے پی کی حمایت کی اور انہیں وزیر بنایا۔ ہولی کے دن انہوں نے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی نے انہیں حصار لوک سبھا سے پارٹی امیدوار کے طور پر کھڑا کیا ہے۔
رنجیت سنگھ حال ہی میں برہمن برادری پر تبصرہ کرکے تنازعہ میں آگئے تھے۔ وہ جہاز پل میں واقع دھرم شالہ پہنچے اور سماج کے لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگی۔میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص یا معاشرے پر ان کا تبصرہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ ان کی باتوں سے کسی کو تکلیف پہنچی تو بار بار معافی مانگنے کو تیار ہیں۔