برطانوی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو افراد بچپن میں فنون لطفیہ اور خصوصی طور پر موسیقی سیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ بڑھاپے میں ذہین بن جاتے ہیں۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق یونیورسٹی آف ایڈنبرگ کے ماہرین کی جانب سے 1936 میں پیدا ہونے والے 366 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور ان کے بچپن کی مصروفیات اور بڑھاپے کی ذہانت کے تعلق کو بھی دیکھا۔
ماہرین نے تحقیق کے دوران تمام رضاکاروں کے حالات زندگی، گھر کے ماحول، تعلیم سمیت ان کے بچپن کی مصروفیات کا جائزہ بھی لیا۔
ماہرین نے پایا کہ جو افراد بچپن میں فنون لطیفہ اور خصوصی طور پر موسیقی سے گہری وابستی رکھتے ہیں، وہ بڑھاپے میں ذہین اور اچھی یادداشت کے مالک بن جاتے ہیں۔
ماہرین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ بچپن میں موسیقی کے کون سے آلات زیادہ بجانے یا سیکھنے والے افراد بڑھاپے میں ذہین اور تیز دماغ بنتے ہیں۔
ماہرین نے پایا کہ اگرچہ تمام موسیقی انسان کے ذہن پر اچھے اثرات مرتب کرتی ہے اور اس کے دیرپا نتائج نکلتے ہیں مگر بعض آلات ایسے تھے، جن کے اثرات زیادہ بہتر تھے۔
تحقیق کے مطابق برطانیہ میں رہنے والے وہ بزرگ افراد جنہوں نے بچپن میں پیانو بجانے کو اپنے معمولات کا حصہ بنا رکھا تھا، وہ بڑھاپے میں نہ صرف ذہین بن گئے بلکہ ان کی یادداشت بھی اچھی ہوگئی اور ان کے سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت بھی بہتر رہی۔
اس سے قبل کی جانے والی بعض تحقیقات میں موسیقی کو روح کی غذا اور صدموں اور مصیبتوں سے نکلنے کا ایک سبب بھی قرار دیا جا چکا ہے۔