پشاور کے علاقے بلال ٹاؤن میں مقامی ہوٹل کی چوتھی منزل پر گیس لیکیج کے باعث دھماکے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔
مقامی ہوٹل میں ہونے والے اس دھماکے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس اور افراتفری پھیل گئی۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم کسی ممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر فوراً پہنچ گئی، دھماکے کے بعد ہوٹل کی متاثرہ منزل پر آگ لگ گئی جس سے عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے اور سامان جل گیا۔
اس دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں 2 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں۔
اس موقع پر اسسٹنٹ انپسکٹر جنرل (اے آئی جی) شفقت ملک نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس میں دہشت گردی کے امکان کو مسترد کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گیس لیکیج کے بعد ایک کمرے میں آگ بھڑک گئی تھی جس سے دھماکا ہوگیا جبکہ پولیس نے جائے حادثہ سے مزید شواہد اکھٹے کرلیے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق زخمیوں اور لاشوں کو ابتدائی طور پر پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث انہیں پشاور میں ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید علاج کے لیے اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔