نئی دہلی ،8 اکتوبر (یو این آئی) بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل میں گزشتہ روز رہی تیزی کے درمیان جمعہ کو مسلسل چوتھے دن گھریلو سطح پرپٹرول 30 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل 35 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگیا۔ اس اضافے کے بعد دہلی میں پٹرول 103.54 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 92.12 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ ممبئی میں پٹرول 109 روپے اور ڈیزل 100 روپے فی لیٹر کے قریب پہنچ گیا۔
مسلسل چار دنوں کی تیزی کے بعد اس ہفتے کے پہلے دن پیر کے روزان دونوں کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی ، لیکن منگل سے ان دونوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ دارالحکومت دہلی میں ان کی قیمتیں اب تک کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہیں۔ اس اضافے کے بعد دارالحکومت دہلی میں پٹرول اب تک کی تاریخی بلند ترین سطح پر 103.54 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 92.12 روپے فی لیٹر پہنچ گیا۔ گزشتہ نو دنوں میں پٹرول 2.35 روپے مہنگا ہوچکا ہے۔ ڈیزل بھی 13 دنوں میں 3.50 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا ہے ۔
اوپیک ممالک کے اجلاس میں یومیہ چار لاکھ بیرل تیل کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ کورونا کے بعد عالمی سطح پر اس کی مانگ میں زبردست اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اس فیصلے کے بعد سے ہی بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور یہ سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
خام تیل میں اضافے کے بعد امریکہ نے اپنے اسٹریٹجک ذخائر کا استعمال کرنے کی بات کہی ۔ اس کے ساتھ ہی خام تیل کی برآمد روکنے کا بھی اشارہ دیا ، جس کی وجہ سے خام تیل میں دوبارہ تیزی آنے لگی ۔ گزشتہ روز بازار بند ہونے پر برینٹ کروڈ 0.87 ڈالرفی بیرل بڑھ کر 82.77 ڈالر فی بیرل اور امریکی کروڈ 0.87 ڈالر بڑھ کر 78.30 ڈالر فی بیرل رہا۔