نئی دہلی، 5 اکتوبر (یو این آئی) تیل پیدا کرنے والے ممالک کی سر فہرست تنظیم اوپیک کے مطالبے کے مطابق تیل پیداوارمیں اضافہ نہیں ہونے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی سات سال کی بلند ترین سطح 81 ڈالر فی بیرل عبور ہونے سے منگل کو ملک میں پٹرول 25 پیسے اور ڈیزل 30 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگیا۔
اس سے ملک کے کچھ شہروں میں پہلی بار پٹرول 111 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 100 روپے فی لیٹرسے تجاوز کر گیا ہے۔
مسلسل چار دن کے اضافے کے بعد گزشتہ روز ان دونوں مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی لیکن آج پھر اس میں اضافہ کیا گیا جس کی وجہ سے دارالحکومت دہلی میں ان کی قیمتیں اب تک کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔ اس اضافے کے بعد دارالحکومت دہلی میں پٹرول 102.64 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 91.07 روپے فی لیٹر کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
گزشتہ ایک ہفتے میں پٹرول 1.24 پیسے اور ڈیزل بھی گزشتہ 10 دنوں میں 2.45 روپے فی لیٹر مہنگا ہوچکا ہے۔
اوپیک ممالک کی کل ہوئی میٹنگ میں یومیہ چار لاکھ بیرل تیل پیداواربڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کورونا کے بعد اب عالمی سطح پر اس کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس فیصلے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل میں زبردست تیزی نظر آئی۔ گزشتہ روز امریکی مارکیٹ میں کاروبار بند ہونے پر برینٹ کروڈ 2.28 ڈالر فی بیرل اضافے کے ساتھ 81.26 ڈالر فی بیرل اور امریکی کروڈ 2.07 ڈالر کے اضافے کے ساتھ 77.62 ڈالر فی بیرل رہا۔