فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں موجود ملک کے مصروف ترین ایئرپورٹ پر بجلی کی بندش کے سبب مواصلات اور ریڈار کے آلات جواب دے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم 360 پروازیں منسوخ یا مؤخر کردی گئیں یا اُن کا رخ موڑ دیا گیا اور ہزاروں مسافر ایئر پورٹ پر پھنس گئے۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایوی ایشن حکام نے گزشتہ صبح منیلا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایئر ٹریفک مینجمنٹ سینٹر میں ایک ’تکنیکی مسئلے‘ کی نشاندہی کی۔
نتیجتاً منیلا آنے اور جانے والی 360 سے زائد پروازیں منسوخ یا مؤخر کردی گئیں یا اُن کا رخ موڑ دیا گیا جس سے تقریباً 56 ہزار سے زائد مسافر متاثر ہوئے۔
ملک بھر میں چیک اِن کاؤنٹرز پر افراتفری کے مناظر دیکھے گئے، ہزاروں مسافر اپنی فلائٹس دوبارہ بُک کروانے یا پھر یہ معلوم کرنے کے لیے کوشاں تھے کہ اُن کی پروازوں کے اڑان بھرنے کا کب تک امکان ہے۔
تکنیکی خرابی کا اعلان ہونے سے قبل اپنی متعلقہ پروازوں میں سوار ہونے والے دیگر لوگوں نے گھنٹوں انتظار کیا اور پھر انہیں جہاز سے اتار دیا گیا۔
سیکریٹری مواصلات نے کہا کہ اندرون اور بیرون ملک پروازوں کو کنٹرول کرنے والا ایئر ٹریفک مینجمنٹ سینٹر بجلی کی بندش کی وجہ سے معطل ہوا جس سے مواصلات، ریڈیو، ریڈار اور انٹرنیٹ کا رابطہ منقطع ہو گیا، دوسرا مسئلہ بجلی کی بندش کی وجہ سے وولٹیج کے اچانک بڑھنے سے پیش آیا جس نے برقی آلات کا نقصان پہنچایا۔
ایئر پورٹ پر پھنسے ہوئے مسافر اس خرابی کے سبب شدید مشتعل اور ناراض نظر آئے۔
فلپائن کی معروف کاروباری شخصیت مینی پنگیلینن نے ٹوئٹ کیا کہ وہ ٹوکیو سے منیلا کے لیے پرواز میں سوار تھے، اس دوران ریڈار اور نیویگیشن سسٹم معطل ہونے کے سبب طیارے کا رُخ ہنیدا کی جانب موڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’6 گھنٹے کی پرواز بےمقصد ثابت ہوئی لیکن اس کے نتیجے میں مسافروں کو پہنچنے والی تکلیف اور سیاحت اور کاروبار کو ہونے والے نقصانات ہولناک ہیں‘۔