شمالی فلپائن میں شدید زلزلے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور 60 زخمی ہو گئے ہیں۔خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق وزیر داخلہ بنجمن ابالوس نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی نیوز کانفرنس میں بتایا کہ دو افراد بینگویٹ صوبے میں جبکہ ایک صوبہ ابرا اور ایک دوسرے صوبے میں ہلاک ہوا۔
مزید پامریکی جیولوجیکل سروے کے اعداد و شمار کے مطابق زلزلہ ڈولورس قصبے سے 11 کلومیٹر جنوب مشرق میں 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے فیس بک پر کہا کہ زلزلے سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں افسوسناک اطلاعات کے باوجود ہم ضرورت مندوں اور اس آفت سے متاثر ہونے والوں کو فوری امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ریاستی سیسمولوجی ایجنسی کے ڈائریکٹر ریناٹو سولیڈم نے ڈی زیڈ آر ایچ ریڈیو اسٹیشن کو بتایا کہ شدید آفٹر شاکس متوقع ہیں۔
رینٹو نے کہا کہ زلزلے کا مرکز ابرا اور قریبی صوبوں کے پاس تھا اور یہ ایک بڑا زلزلہ ہے۔
یہ بھابالوس نے بتایا کہ ابرا صوبے میں 173 عمارتوں کو نقصان پہنچا اور 58 مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی اطلاع ملی جس میں 60 میں سے 44 زخمی ہوئے۔
حکام نے بتایا کہ عمارت کے جزوی طور پر منہدم ہونے کے بعد ابرہ صوبے میں ایک ہسپتال کو خالی کرا لیا گیا ہے لیکن وہاں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ابرا کے نائب گورنر جوئے برنوس نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر تباہ شدہ ابرا ہسپتال کی تصاویر پوسٹ کیں جس میں اس کے اگلے حصے میں ایک بڑا سوراخ دیکھا جا سکتا ہے۔
آفٹر شاکس
ڈھائی لاکھ آبادی پر مشتمل ابرا شمالی فلپائن کا ایک خشکی سے گھرا صوبہ ہے، اس کی گہری وادیاں اور ڈھلوان ناہموار پہاڑوں سے گھری ہوئی ہیں۔
فلپائن قدرتی آفات کا شکار رہتا ہے اور یہ زلزلہ کے لحاظ سے فعال بحرالکاہل کے ‘رنگ آف فائر’ پر واقع ہے جو کہ آتش فشاں اور فالٹ لائنوں کا ایک بینڈ ہے جو بحر الکاہل کے کناروں پر محیط ہے، زلزلے اکثر آتے ہیں اور ہر سال اوسطاً 20 طوفان آتے ہیں جن میں سے کچھ جان لیوا لینڈ سلائیڈنگ کا باعث بنتے ہیں۔
شمال میں بھی ایلوکوس سور صوبے کے ایک کانگریس کے رکن ایرک سنگسن نے ڈی زی ایم ایم ریڈیو اسٹیشن کو بتایا کہ وہاں زلزلے کے جھٹکے شدت سے محسوس کیے گئے تھے اور یہ 30 سیکنڈ یا اس سے زیادہ تک جاری رہے۔
ایرک سنگسن نے کہا کہ مجھے لگا کہ میرا گھر گر جائے گا، اب ہم لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں… ابھی آفٹر شاکس آ رہے ہیں اس لیے ہم اپنے گھر سے باہر ہیں۔
زلزلے نے لوزون کے مغربی ساحل پر واقع ویگن شہر میں تاریٰ ورثہ تصور کی جانے والی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا جو اپنے پرانے ہسپانوی نوآبادیاتی فن تعمیر کے لیے جانی جاتی ہیں۔
سیاح ایڈیسن اڈوکول نے ریڈیو اسٹیشن کو بتایا کہ وہ ویگن میں بنٹے چرچ بیل ٹاور کی تصاویر لے رہے تھے جب زلزلہ آیا اور اس کی وجہ سے ٹاور تین منٹ تک ہلتا رہا۔
سینیٹر ایمی مارکوس نے کہا کہ کئی گرجا گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
زلزلے کے جھٹکے منیلا میں بھی محسوس کیے گئے جہاں کئی عمارتوں کو خالی کرالیا گیا ہے، کچھ لوگ ایک عمارت کی 30ویں منزل سے انخلا پر مجبور ہو گئے جبکہ شہر کے میٹرو ریل کے نظام کو رش کے اوقات میں روک دیا گیا ہے۔