عراق میں سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب و انصار کے چہلم کی مناسبت سے پیدل مارچ جاری ہے اور عراق کے گوشہ و کنار سے لاکھوں عزادار یا تو کربلا پہنچ چکے ہیں یا پھر آج شام تک کربلا پہنچ جائیں گے۔
العربی الجدید کے مطابق سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر دسیوں لاکھ زائرین پیدل مارچ کرتے ہوئے کربلا پہنچ رہے ہیں اور کربلا میں زائرینِ حسین کا ٹھاٹے مارتا ہوا سمندر موجزن ہے۔
دسیوں لاکھ عراقی زائرین کے علاوہ عراق میں موجود ہزاروں غیر ملکی زائر بھی اربعین مارچ میں شریک ہیں اور وہ اس وقت نوحہ خوانی و سینہ زنی میں مصروف ہیں۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اس سال اربعین کے موقع پر ایران کی زمینی سرحدوں کی جانب سے غیر ملکی زائرین کے لئے عراق میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے تاہم اس سال بھی عراقی عوام اور وہاں موجود غیر ملکی شہری برسہا برس کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اور کورونا وائرس کے پیش نظر طبی اصولوں کی پابندی کے ساتھ بصرہ، ناصریہ اور سماوہ سمیت مختلف علاقوں سے کربلا کی جانب پیدل مارچ کر رہے ہیں۔ اسکے علاوہ اطلاعات ہیں کہ بعض ممالک منجملہ ہندوستان سے بھی زائرین کرام کربلا پہونچے ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ زائرین کی بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو اس سال زیارتِ کربلا سے محروم ہونے والوں کی نیابت میں اربعین مارچ اور اسکے بعد زیارت کربلا میں مصروف ہے اور جابجا عراقی عوام غیر ملکی زائرین بالخصوص ایرانی زائرین کرام کو یاد کرتے ہوئے اور انکے تئیں اپنے پاکیزہ احساسات و جذبات کا اظہار کرتے ہوئے با آسانی دیکھے جا سکتے ہیں۔
ہزاروں زائرین شہدائے اسلام اور بالخصوص رواں برس کے آغاز میں امریکی دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی تصاویر کے ساتھ جابجا اربعین مارچ میں نظر آ رہے ہیں۔
اس سال بھی عراقی عوام نے زائرین کی خدمت و میزبانی کے لئے اپنی قدیمی روایات کو باقی رکھتے ہوئے ناقابل بیان جوش و جذبے اور خلوص کے ہمراہ خدمت و میزبانی اور اپنی اعلیٰ ظرفی کی ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔
خیال رہے کہ کل جمعرات 20 صفر 1442 ہجری قمری مطابق 8 اکتوبر 2020 کو حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے باوفا اصحاب و انصار کا چہلم ہے۔