سکوں کا وزن 6 کلو گرام ہے جو 1847 سے 1915 کے درمیان ڈھالے گئے تھے، فوٹو: بشکریہ اسکائی نیوز
لندن: ماہرین نے ایک پرانے پیانو میں چھپے سونے کے سینکڑوں سکے برآمد کیے ہیں جسے ایک خزانہ قرار دیا گیا ہے۔
یہ خزانہ شروپشائر میں دریافت ہوا ہے جو ایک اسکول کے ہال میں رکھے پرانے پیانو سے ملا ہے اور یہ کی بورڈ کے نیچے چھپایا گیا تھا۔
جب یہ سکے گنے گئے تو ان کی تعداد 913 نکلی جو 2 طرح سے قیمتی ہیں۔ اول تو ہر سکہ 92 فیصد سونے پر مشتمل ہے تو دوسری جانب یہ بہت قدیم سکے ہیں جو اپنی جگہ ایک تاریخی اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ ان کا تعلق ملکہ وکٹوریا سے ہے۔ اس لحاظ سے ان کی قیمت کئی ہزار پاؤنڈ سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔
برٹش میوزیم کے ماہرین نے سکوں کا بغور جائزہ لے کر کہا ہے کہ یہ سکے 1847 سے 1915 کے درمیان ڈھالے گئے تھے۔ تمام سکے ہاتھوں سے سلی ہوئی بوریوں میں احتیاط سے رکھی گئے تھے اور خیال ہے کہ ان کی مالیت آج سے 100 برس قبل اس مکان سے بھی زیادہ تھی۔ اس وقت مکان کی قیمت 619 پاؤنڈ تھی جب کہ اس وقت 773 پاؤنڈ اس سونے کی قیمت تھی۔
تمام سکوں کو ملاکر جب ان کا وزن کیا گیا تو وہ 6 کلوگرام سے بھی زیادہ تھا لیکن یہ معلوم نہ ہوسکا کہ آخر وہ پیانو میں کس نے اور کیوں چھپائے تھے؟ تاہم اتنا معلوم ہوا کہ پیانو ایسیکس کی کمپنی گراہم اورمیگ ہیمنگس کی ملکیت تھا جو 2015 میں بشپ کاسل کمیونٹی کالج شروپشائر کو عطیہ کردیا گیا تھا۔ اس خزانے میں سب سے پرانا طلائی سکہ 1847 میں ڈھالا گیا تھا۔ لیکن یہ پیانو 33 سال تک اپنے مالکان کے پاس رہا اور وہ اس سے بے خبر رہے اور انہوں نے کہا ہے کہ پیانو اسکول کو دینے اور خزانے کی خبر پر انہیں کوئی افسوس نہیں۔