نئی دہلی، 24مارچ(یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ’جنتا کرفیو‘ کو کامیاب بنانے پر ہم وطنوں کو مبارک باد دیتے ہوئے آج کہا کہ وہ گھر میں رہ کر ہی کرونا جیسی مہلک وباسے لڑسکتے ہیں اور یہی اس کے سدباب کا واحد راستہ بھی ہے۔
مسٹر مودی نے یہاں اپنے خطاب میں لوگوں سے الگ تھلگ رہنے کی اپیل کرتے ہوئے آج رات بارہ بجے سے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری یہاں تک کہ وزیر اعظم کوبھی الگ تھلگ رہنا ہے۔ اگر ہم لاپروائی برتتے ہیں تو بہت بڑے نقصان سے دوچار ہونا پڑسکتا ہے۔
چند روز میں قوم سے دوسرا خطاب کرتے ہوئے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’22 مارچ کو ہم نے جنتا کرفیو عائد کیا تھا جسے کامیاب کرنے میں ہر شہری نے کردار ادا کیا، کورونا وائرس پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے یہاں تک کہ ترقی یافتہ ممالک بھی اس وبا میں پھنسے ہوئے ہیں۔’
انہوں نے کہا کہ ‘کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کہ اس کی چین کو توڑا جائے، کچھ لوگوں میں سماجی فاصلے سے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے، یہ مجھ سمیت ہر کسی کے لیے ہے جبکہ چند لوگوں کی غیر ذمہ داری کا خمیازہ ان کے اہلخانہ اور پوری قوم کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔’
وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ ‘اگر غیر ذمہ دارانہ رویہ جاری رہا تو ملک کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی اور یہ قیمت کیا ہوگی اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔’
انہوں نے کہا کہ ‘گزشتہ دو روز سے بیشتر ریاستوں میں لاک ڈاؤن ہے اور ریاستی حکومتیں اس معاملے کو بہت سنجیدہ لے رہی ہیں، آج ہم ایک اہم فیصلہ کر رہے ہیں اور آج نصف شب سے پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا اور آج رات کے بعد سے عوام گھروں سے نہیں نکل سکیں گے۔’
انہوں نے کہا کہ ‘یہ کرفیو کی ایک قسم ہے اور یہ جنتا کرفیو سے کہیں زیادہ سخت ہوگا، کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ قدم اٹھانا ضروری ہے اور یہ لاک ڈاؤن 21 روز تک جاری رہے گا، اگر ہم ان تین ہفتوں میں ناکام ہوئے تو وائرس ہمیں 21 سال پیچھے دھکیل دے گا۔’
ان کا کہنا تھا کہ ‘دنیا بھر میں اس وائرس نے 67 روز میں ایک لاکھ افراد کو متاثر کیا لیکن اگلے 11 روز میں ہی مزید ایک لاکھ افراد اس سے متاثر ہوئے، جبکہ متاثرین کی تعداد 2 سے 3 لاکھ ہونے میں صرف 4 روز لگے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ وائرس کتنی تیزی سے پھیل سکتا ہے اور پھر اسے روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔’
وزیر اعظم نے عوام کو ہدایت کی کہ وہ لاک ڈاؤن کے عرصے میں اپنے گھروں سے نہ نکلیں کیونکہ اسی صورت میں وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے 519 افراد متاثر جبکہ 10 افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔