وزیر اعظم مودی اور بھاجپا کو اس بات کا خوب اندازہ ہے کہ اس مرتبہ عام انتخابات میں اگر عوامی مدعوں پر لوگ ووٹ دیتے تو وہ کہیں کہ نہیں رہتے وہ تو قوم پرستی کی آندھی میں سارے عوامی مدعے اس آندھی کی نظر ہو گئے۔ اس حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزیر اعظم کی یہ کوشش رہے گی کہ وہ ابتداء سے ہی عوامی مدعوں پر توجہ دیا جائے۔
اس تعلق سے مرکزی حکومت نے پہلے کچھ اعلی افسران کو جبراً استعفی پر بھیج کر افسران کی برادری کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ حکومت آنے والے دنوں میں ان کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے والی ہے۔
اسی کے ساتھ خبر یہ بھی ہے کہ نئے وزراء بھی پہلے ہی دن سے اس پر توجہ دے رہے ہیں کہ ان کی وزارت کے تحت زیادہ سے زیادہ کام انجام دیئے جا سکیں اور ا سکے لئے وہ اجلاس کر رہے ہیں۔
کسان اور کھیتی ایک ایسا مدعا ہے جس کی وجہ سے بی جے پی حکومت کے خلاف انتخابی مہم کے دوران سب سے زیادہ بولا گیا اس لئے اس وزارت میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ زراعات کی وزارت میں جنگی پیمانہ پر اجلاس ہو رہے ہیں اور افسران کو ھدف دیئے جا رہے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہر وزیر کو اپنے تین ماہ کے ہدف طے کرنے ہیں اور تین ماہ بعد ان اھداف کے تعلق سے رپورٹ پیش کی جا سکتی ہے۔