نئی دہلی، 29 نومبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی 30 نومبر کو صبح 11 بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کریں گے۔
وکست بھارت سنکلپ یاترا کا آغاز ملک بھر میں حکومت کی فلیگ شپ اسکیموں کی مکمل رسائی کو یقینی بنانے کے مقصد سے کیا جا رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان اسکیموں کے فائدے مقررہ وقت میں تمام اہداف حاصل کرنے والوں تک پہنچ سکیں ۔
خواتین کی قیادت میں ترقی کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم کی مسلسل کوشش رہی ہے۔ اس سمت میں ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی وزیر اعظم مہیلا کسان ڈرون سنٹر کا افتتاح کریں گے۔
یہ مرکز خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس (SHGs) کو ڈرون فراہم کرے گا تاکہ وہ اس ٹیکنالوجی کو روزی روٹی کے لیے استعمال کر سکیں۔
آئندہ تین برسوں کے دوران خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو 15000 ڈرون فراہم کیے جائیں گے۔ خواتین کو ڈرون اڑانے اور ان کے استعمال کرنے کی ضروری تربیت بھی دی جائے گی۔ اس اقدام سے زراعت میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
صحت کی دیکھ بھال کو سستی اور آسانی سے قابل رسائی بنانا وزیر اعظم کے صحت مند ہندوستان کے وژن کا سنگ بنیاد رہا ہے۔ اس سمت میں ایک اہم اقدام سستی قیمتوں پر ادویات فراہم کرنے کے لیے جن اوشدھی کیندروں کا قیام ہے۔ وکست سنکلپ یاترا کی تقریب کے دوران وزیر اعظم ایمس، دیوگھر میں تاریخی 10,000 ویں جن اوشدھی سینٹر کو قوم کو وقف کریں گے۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم ملک میں جن اوشدھی مراکز کی تعداد 10,000 سے بڑھا کر 25,000 کرنے کا پروگرام بھی شروع کریں گے۔
خواتین کے SHGs کو ڈرون فراہم کرنے اور جن اوشدھی مراکز کی تعداد کو 10,000 سے بڑھا کر 25,000 کرنے کے ان دونوں اقدامات کا اعلان وزیر اعظم نے اس سال کے شروع میں یوم آزادی کی تقریر کے دوران کیا تھا۔ 30 نومبر کا یہ پروگرام ان وعدوں کی تکمیل کی علامت ہے ۔
تفاوت کو دور کرنا ہے۔