لکھنؤ: اتر پردیش کی باندہ جیل میں قید زورآور لیڈر اور سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی بہو اور رکن اسمبلی عباس انصاری کی بیوی نکہت انصاری کو حراست میں لیا گیا ہے۔ چترکوٹ جیل میں قید رکن اسمبلی عباس انصاری سے ملاقات کرنے پہنچیں ان کی بیوی نکہت انصاری سے قابل اعتراض چیزیں برآمد ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نکہت انصاری اپنے شوہر عباس انصاری سے ملاقات کے لئے چترکوٹ جیل میں موبائل اور دیگر ممنوعہ چیزیں لے کر پہنچی تھیں۔ اچانک لی گئی تلاشی کے دوران ان سے یہ سامان برآمد کیا گیا۔ اطلاعات کے دوران ملاقات ڈپٹی جیلر کے کمرے میں ہو رہی تھی۔ اسی دوران تلاشی لی گئی۔ اس معاملہ میں جیل انتظامیہ کی جانب سے مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
نکہت انصاری کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اسی کے ستاھ جیل انتظامیہ کی لاپروائی کے سلسلہ میں بھی تحقیقات کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ ڈی آئی جی جیل الہ آباد (پریاگ راج) کو اس معاملہ کی تحقیقات سونپی گئی ہیں۔ تحقیقات کی رپورٹ آنے کے بعد چترکوٹ جیل میں لاپروائی برتنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
زورآور لیڈر مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو ای ڈی نے منی لائنڈنگ کے معاملہ میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی وہ چترکوٹ جیل میں قید ہیں۔ عباس مؤ اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں اور ان کا تعلق اوم پرکاش رجبھر کی ایس بی ایس پی (سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی) سے ہے۔
ای ڈی نے عباس انصاری کے خلاف گزشتہ سال اکتور میں لک آؤت نوٹس جاری کیا تھا۔ قبل ازیں، 25 اگست کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے عباس انصاری کو مفرور قرار دے دیا تھا۔ عباس کے خلاف آرمس ایکٹ اور پریوینشن آ منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) سمیت دیگر معاملے درج ہیں۔