لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سربراہ مایاوتی نے بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ نئے سال سے ٹھیک پہلے پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے غرور کو توڑ کر ملک کی مفاد میں بہتر کرنے کا اشارہ دیا ہے ۔
محترمہ مایاوتی نے پیر کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے پانچ ریاستوںمیں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے غرورکو توڑا ہے جو کہ اس بات کے واضح اشارے ہیں کہ وہ سال 2014 کے عام انتخابات میں ہوئی غلطی کو نہیں دہرائیں گے ۔
انہوں نے ملکی کی عوام کے ساتھ اپنے جان کی فکر کئے بغیر اپنے فرائض کی ادائیگی کرنے والے فوجیوں، پولیس کے نوجوانوں، غریبوں، مزدوروں، کسانوں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباریوں سمت ملک کے تمام شہریوں کونئی سال 2019 کی مبارک باد دی ۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ لوک سبھا کے انتخابات بالکل سر پر ہیں نیا سال 2019 ان سبھی استحصال زدہ و پسماندہ طبقات کے بہتر مستقل کے لئے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ اس انتخاب میں عوام اگلے پانچ سالوں کے لئے اپنی تقدیراپنی ہاتھوں سے لکھنے اور بنانے کا فیصلہ کریں گے ۔ آنے والے تقریبا تین مہینوں میں ہی لوک سبھا انتخابات کے اعلانات ہو جائیں گے ۔ ملک و خاص کر اترپردیش کی تقریبا 25 کروڑ عوام پر منحصر ہے کہ پورے پانچ سالوں کے میعادکار کے لئے وہ کس کا انتخاب کرتے ہیں۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ سابقہ عام انتخابات میں بی جے پی نے عوام کوا سبز باغ دکھا کر ، اچھے دن کے سپنے دکھا کر ، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے عوام مخالف فیصلے کو کو نافذ کردیا۔ بی جے پی حکومت نے ان چیزوں کو ناقص طریقے سے نافذ کرکے لوگوں کو برے دن دیکھنے پر مجبور کردیا۔ بی جے پی کی عوام مخالف حکومت کو عوام سبق سکھائیں گے ۔
بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ قائم جنگل راج کے دوران عام شہری ہی نہیں اب تو قانون کو نافذ کرنے والوں کو بھی جان کے لالے پڑنے لگے ہیں۔ حال ہی میں بلند شہر اور غازی پور اضلاع میں پولیس اہلکار کی ہوئی موت اس کی تازہ مثال ہیں۔ اس کے لئے جرائم پیشہ افراد نہیں بلکہ بی ج پی سفید پوش لوگ زیادہ ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سال 2018 میں اترپردیش سمیت بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان میں بھی ذاتی تفریق اور سیاسی منافرت کے تحت کئی کاروائیوں میں بے قصور لوگوں کو پھنسایا گیا۔ کانگریس کی نئی حکومت کو ان کے اوپر چل رہے معاملوں کو واپس لیکر اسے ختم کرنا چاہئے ۔ خاص ایس سی ایس ٹی سماج کے مفاد سے جڑا ایسا اہم معاملوں پر اگر کانگریس کی ان نئی حکومتوں نے بلاتأخیر کاروائی نہیں کی تو پھر بی ایس پی وہاں پر کانگریس کو باہر سے حمایت دینے کے معاملے میں دوبارہ غور کرے گی۔