لکھنؤ:22 جنوری(یواین آئی)سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ وسابق و زیر اعلی اکھلیش یادو نے شہریت(ترمیمی)قانون اور این آر سی پر امت شاہ کے ڈبیٹ کرنے کے چیلنج کو قبول کرتےہوئے کہا کہ وہ اس ضمن میں بی جے پی لیڈروں سے بحث کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں کہا کہ اس معاملے پر تقریبا پورا ملک سراپا احتجاج ہے سابق وزیراعلی نے کہا کہ ’’ میں بی جے پی لیڈروں سے سی اے اے اور این آر سی پر بحث کرنے کو تیار ہوں لیکن بی جے پی کو اقتصادی سست روی،بے روزگاری، غربت اور حکومت کی ہراسانی کے بموجب مرنے والے افراد کے مسائل پر بھی ڈبیٹ کرنا چاہئے‘‘۔
چھوٹے لوہیا کے نام سے مشہورجنیشور مشرا کی برسی کے موقع پر منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتےہوئے مسٹر یادو نے کہا بی جے پی حکومت دستور ہند سے کھلواڑ کررہی ہے۔ملک کا ہر شہری سی اے اے کے خلاف احتجاج کررہا ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب مذہب کی بنیاد پر کوئی قانون بنایا گیا ہے۔
ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے سابق وزیر اعلی نے مزید کہا کہ سی اے اے جیسا متنازع قانون لاکر بی جے پی نے ملک کو شرمسار کیا ہے۔
سی اے اے کے خلاف ہورہے احتجاجات کا دائرہ وسیع ہوکر پورے ملک اور دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی پھیل گیا ہے۔خواتین کی قیادت میں ہونے والے یہ احتجاج اس بات کے بین ثبوت ہیں کہ عوام اس قانون کے خلاف ہیں۔
مسٹر یادو نے وزیر داخلہ کی جانب سے سی اے اے پر ہونے والے احتجاج کے ضمن میں قابل اعتراض زبان کا استعمال کرنے اور عوام کو چیلنج دینے پر ان کی مذمت کی۔جنیشور مشرا کے بارے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھوٹے لوہیا ایک عظیم سماجی لیڈر تھے اور ہمارے والد ان کے بیڑے پیروکاروں میں سے ہیں۔عظیم سماجی لیڈر نے ملک کی ترقی میں کافی حصہ داری ہے۔