لکھنؤ:13 مارچ(یواین آئی) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(ایم ۔ایل) نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اور ضلع انتظامیہ پر راجدھانی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر شہریت(ترمیمی)قانون کے خلاف گذشتہ 56 دنوں سے لگاتار احتجاج کررہی خواتین کی حق تلفی کا الزام لگایا ہے ۔
پارٹی نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ اب تک تین خواتین کی موت جائے احتجاج پر بارش میں بھیگنے اور ٹھنڈ سے ہوچکی ہے لیکن پولیس انتظامیہ کم سے کم ایک ٹینٹ تک لگانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔ جبکہ وہاں دن رات احتجاج جاری ہے ۔تحریک کار خواتین کو کھلے میں بارش۔ژالہ باری و ٹھنڈ کی مار جھیلنی پڑرہی ہے ۔ اگر اتنظامیہ نے ذرا بھی انسانیت کا مظاہرہ کیا ہوتا تو ان اموات کو ممکن ہے کہ روکا جاسکتا تھا۔پارٹی کے ریاستی سکریٹری سدھاکر یادو نے کہا کہ تین اموات کے بعد بھی لکھنؤ پولیس کا رویہ کافی سنگین ہے ۔ اگر یہی حال رہا تو آنے والے وقت میں مزید جانی نقصان ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو املاک کے نقصان کی فکر ہے لیکن جانی نقصان کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ پر امن احتجاجی مظاہرہ شہریوں کا آئینی حق ہے ۔شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے تو ملک کے متعدد حصوں میں چل رہے ہیں لیکن اترپردیش کی راجدھانی میں ہی خواتین کو کھلے آسمان کے نیچے احتجاجی مظاہرہ کرنے اور موسم کی مارجھیلنے یا مرنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے مجبور کیا جارہا ہے ۔یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔اور حکومت کی اس سنگدلی کا نوٹس عدلیہ کو لینی چاہئے ۔ریاستی سکریٹری نے گھنٹہ گھر پر احتجاجی مظاہرہ کرنے والی خواتین کو ٹینٹ لگانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیاہے ۔