بلرامپور:11دسمبر(یواین آئی) وزیراعظم نریندرمودی نے اترپردیش کے دہائیوں سے التوار کا شکار’ سریو نہر ر‘پروجکٹ ‘ میں تاخیر کے لئے گذشتہ حکومتوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے لاپرواہ رویہ کا خامیازہ کسانوں کو سو گنا زیادہ قیمت ادا کر کے کرنی پڑی ہے۔
مودی نے ہفتہ کو سریو نہر راشٹریہ پروجکٹ کا افتتاح کرتے ہوئے اپوزیشن سماج وادی پارٹی(ایس پی)بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اور کانگریس کی حکومتوں پر ترقیاتی پروجکٹوں کو التوا میں رکھنے کے لئے جم کر نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ جب اس پروجکٹ کاا ٓغاز ہوا تھا تب اس کی قیمت 100کروڑ روپئے تھے آج اس پروجکٹ کو 10ہزار کروڑ روپئے کے خرچ کے ذریعہ پورا کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا’ پہلے کے لوگوں کی لاپرواہی کی قیمت ملک کے کسانوں کو 100گنا زیاد چکانی پڑی ہے۔ اگر یہ سہولیت پہلے ملتی تو کسانوں کی زندگی تبدیل ہوگئی ہوتی کسان خوشحال ہوتا۔ اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے اترپردیش کی گورنرآنندی بین پٹیل، ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ انتھ اور مرکزی وزیر برائے جل شکتی گجیندر سنگھ شیکھاوت سمیت دیگر وزراء کی موجودگی میں ریمورٹ کنٹرول کے ذریعہ سریو نہر راشٹریہ پروجکٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ریاست کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ اور ریاست کے جل شکتی وزیر ڈاکٹر مہندر سنگھ سمیت دیگر وزراٗ اور سینئر افسران موجود تھے۔
اس موقع پر منعقد عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے بلرامپور کی مقامی بھوجپوری زبان میں یہاں کے لوگوں کے ساتھ اظہار خیر سگالی کیا اور کسانوں کو سینچائی سہولیت ملنے کے لئے مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا’ مجھے سب سے زیادہ تکلیف تب ہوتی ہے تھی جب ملک کے وسائل اور رقم کا غلط استعمال ہورہا تھا۔ یہ سوچ ملک کی ترقی کے لئے سب سے بڑی روکاوٹ تھی۔آج سے تقریبا 50سال پہلے اس نہر پروجکٹ پر کام شروع ہو ا تھا۔ آ پ سوچئیے آج یہ پروجکٹ پورا ہوچکا ہے۔