لکھنؤ:06نومبر(یواین آئی) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کو کہا کہ اترپردیش میں بجلی کی شرحوں میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے تو وہیں ریاست نئے بجلی میٹروں کی تجربہ گاہ بن گئی ہے محترمہ واڈرا نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ ریاست میں گذشتہ کچھ سالوں سے بجلی شرحوں میں قابل ذکر اضافہ کیا گیا ہے۔
گذشتہ آٹھ سالوں میں دیہی گھریلو صارفین کی شرحوں میں 500فیصدی، شہری گھریلو بجلی کی شرحوں میں 48فیصدی اور کسانوں کو ملنے والی بجلی کی شرحوں میں 126فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پوری ریاست میں بجلی کی بڑھتی قیمتوں سے ہلچل پبا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش تو بجلی میٹروں کا تجربہ گاہ بن گیا ہے۔ بجلی کے میٹر کئی گنا تیز چلتے پائے گئے ہیں۔ جن گھرو ں میں تالے لگے ہوئے ہیں۔ بجلی کا کوئی خرچہ نہیں ہے ان گھروں میں سات۔آٹھ ہزار روپئے تک کا بل آرہا ہے۔ریاست کے کئی اضلاع میں تو یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بغیر بجلی میٹر لگے ہی بجلی بل آگئے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ عوام مہنگائی کی مار سے پریشان ہیں۔ چھوٹے کاروباریوں کا کاروبار تباہ ہوگیا ہے۔ کسانوں کی فصلوں کی خرید نہیں ہورہی ہے۔سیلاب،اولہ اور قدرتی آفات کی حالت میں ان کی کوئی مدد نہیں ہوتی۔فصل انسورنش بڑی کمپنیوں کی کمائی کا ذریعہ بن کر رہ گئے ہیں۔ ایسے حالت میں بجلی کے لگاتار بڑھ رہی قیمتوں،میٹروں میں بے ضابطگی کی مار صارف اب نہیں جھیل سکتے ۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا میں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بجلی بلوں کی شرحوں میں بڑ ے پیمانے پر کمی کر کے عوام کو راحت دی جاتی،کسانوں کے بجلی کے بل معاف کئے جاتے، بنکروں۔دست کاروں،چھوٹے،درمیان کاروبایوں کو بجلی بل کی ادائیگی میں رعایت ملتی۔
محترمہ واڈرا نے کہا کہ کانگریس اترپردیش حکومت سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ کسانوں کو مل رہے بجلی ریٹ کو فوری اثر سے نصف کیا جائے۔بجلی میٹر گھپلے کا سچ سامنے لایا جائے اور خاطیوں کے خلاف کاروائی ہو۔بنکروں،دست کاروں، چھوٹے،درمیان کاروباریوں کو بجلی ادائیگی میں رعایت دی جائے۔